اپوزیشن کی پیگاسس پر بحث کرانے کی تجویز

0
ddnews.gov.in/

نئی دہلی: (یو این آئی) لوک سبھا میں اپوزیشن نے پیگاسس جاسوسی معاملہ پر بحث کرانے کی مانگ کی لیکن اس مانگ کو نظرانداز کردیا گیا۔آئین کی127ویں ترمیم کرنے والے بل پر بحث میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ ایک ذمہ دارسیاسی پارٹی ہونے کے ناطے ہم اس بل پر بحث میں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ روزانہ ہمارے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ہم بحث نہیں کرتے ہیں جبکہ بات سیدھی ہے پارلیمنٹ کوئی ہوا محل نہیں ہے۔ ہم یہاں ہوا کھانے نہیں آتے ہیں۔ ایوان میں عام لوگوں کی پریشانیوں اور مسائل کو اٹھانے کے لئے آتے ہیں۔مسٹر چودھری نے کہاکہ ہم نے نعرے باز ی کے درمیان میں عالمی یوم قبائل پر اروناچل ریاست کے قبائلیوں کے حقوق کی حمایت کی تھی اور قبائلیوں کا استقبال بھی کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ایوان میں کئی سینئر اراکین ہیں اور سب کو سمجھ ہے کہ ایوان چلانے کی ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے آخر کیا مانگا ہے۔ اسرائیل، ہنگری اور فرانس میں پیگاسس پر جانچ بٹھائی گئی ہے۔ وہاں حکومت تبدیلی کی نوبت تک آگئی ہے۔ ہم تو پوری بات جانتے بھی نہیں ہیں اس لئے بحث کی مانگ کررہے ہیں۔ ہماری چھوٹی سی بات پر بحث سے بھاگا جارہا ہے۔مسٹر چودھری کے پیگاسس کے معاملہ پر آتے ہی پارلیمانی امور کے وزیرمملکت ارجن رام میگھوال نے زور زور سے اعتراض ظاہر کیا۔ اس کے بعد اسپیکر اوم برلا نے بھی مسٹر چودھری سے کہاکہ وہ بل کے موضوع پر بولیں۔ اس کے بعد مسٹر چودھری نے بل کے موضوع پر بات شروع کی۔کچھ مقررین کے بعد ترنمول کانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے کی باری آنے پر انہوں نے بھی کہا کہ ان کی پارٹی آئین کی 127ویں ترمیم کے بل کی حمایت کرتی ہے لیکن انہیں سمجھ نہیں آتا ہے کہ حکومت پیگاسس کے معاملہ سے کیوں بھاگ رہی ہے۔ جب آج اس بل پر پرسکون طریقہ سے بیٹھ کر بحث ہوسکتی ہے تو پیگاسس جاسوسی معاملہ پر بھی کل بحث کرالی جائے۔اس پر پریزائیڈنگ افسر محترمہ راما دیوی نے مسٹر بندھوپادھیائے سے کہاکہ وہ صرف بل کے موضوع پر بات کریں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS