نئی دہلی: (یو این آئی) بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) نے کہا ہے کہ پیگاسز جاسوسی کا معاملہ ایک بہانہ ہے جس سے اپوزیشن پارلیمنٹ کا کام کاج روکنا چاہتی ہے۔
بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے کہا ’’کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہاہے کہ ان کے فون میں پیگاسز نام کا ہتھیار ڈال دیا گیا ہے۔ اگر ہتھیار ڈال دیا گیا تو اتنے دن تک راہل گاندھی خاموش کیوں بیٹھے رہے؟ انہوں نے ایف آئی آر درج کیوں نہیں کرائی؟ یہ کوئی ہتھیار نہیں ہے۔ جو چیز نہین ہے اس کا ہتھیار بناکر انہیں پارلیمنٹ کو روکنا ہے۔ آج جو اپوزیشن میں ہے، ان سبھی کی ایک ہی منشا ہے اور وہ اپنے کنبے کو بچانے کی ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک میں کورونا کے معاملے بڑھ رہے تھے تو مسٹر گاندھی پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کی مانگ کررہے تھے اور جب پارلیمنٹ کا اجلاس چل رہا ہے تو وہ کسی بھی موضوع پر بحث کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
مسٹر پاترا نے کہا کہ اپوزیشن کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ ملک سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ پارلیمنٹ می کونسی پارٹی کیا کررہی ہے، عوام کو سب براہ راست دکھائی دیتا ہے۔
بی جے پی ترجمان نے کہا کہ ’’آج کورونا کے 50 فیصد سے زیادہ معاملے کیرلا سے آرہے ہیں۔ اعداد و شمار دیکھیں تو کیرلا میں 22 ہزار معاملے ایک دن میں آئے ہیں۔ اخباروں نے کیرلا میں بڑھتے معاملوں پر لکھا ہے کہ یہ کورونا کی دوسری لہر نہ ہوکر کوئی نئی لہر لگتی ہے۔ یہ کافی فکر کا موضوع ہے۔ اس کے لئے ذمہ دار کون ہے۔ کیرلا میں کہیں نہ کہیں ریاستی حکومت سے غلطی ہوئی ہے‘‘۔
پیگاسز جاسوسی معاملے کا بہانہ بناکر اپوزیشن پارلیمنٹ کا کام روکنا چاہتی ہے: بی جے پی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS