مہنت نریندر گری کے کمرے سے ملے تین کروڑ کیش، کروڑوں کے زیورات، سی بی آئی حیران

0

اکھل بھارتیہ اکھاڑا پریشد کے صدر مہنت نریندر گری کی مشکوک حالت میں موت ہوگئی تھی۔ان کی لاش پھانسی کے پھندے سے لٹکتی ہوئی ملی تھی۔اس کے بعد معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی گئی تھی۔ اس معاملے میں ان کے شاگرد رہے انند گری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس خودکشی نوٹ میں انھوں نے شاگرد آنند گری، لیٹے ہنومان مندر کے پجاری اَدیا تیواری اور اس کے بیٹے سندیپ تیواری کو اپنی موت کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پولیس انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات کو سی بی آئی کی ٹیم کے باگھنبری مٹھ پہنچی۔ سی بی آئی کی ٹیم، پولیس اور مجیسٹریٹ کی موجودگی میں مہنت نریندرگری کے سیل کئے گئے کمرے کو کھلا گیا۔ اطلاعات کے مطابق مہنت کے کمرے سے 3کروڑ روپے کیش،کروڑوں کے زیورات اور کچھ زمین کے کاغذات، 13کارتوس اور تقریبا 9 کوینٹل دیسی گھی ملا ہے۔مہنت نریندر گری کی موت کے بعد تفتیش میں 3کروڑ روپے سے بھرے بیگ اس پلنگ میں بنے دراز میں پائے گئے تھے۔ جس پر مہنت سوتے تھے۔ اس کمرے کو مہنت کی موت کے چار دن بعد سی بی آئی نے پانچ لوگوں کی موجودگی میں سیل کردیا تھا۔
وہاں ملے کروڑوں روپے کو گنے کے لئے بینک کے افسروں کو بلایا گیا تھا۔زمین کے کاغذات کی جانچ کے لئے ایک سب رجسٹرار کو بھی بعد میں بلایا گیا تھا۔ وہاں موجود سامان کی لسٹ بنانے کے بعد اس کو مہنت بلویر گری کو سونپ دیا گیا۔کمرے کی چابھی بھی مہنت بلویر کو سونپ دی گی۔ سی بی نے اس کارروائی کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی کرائی ہے۔
چونکہ اس معاملے میں کوئی کچھ بولنے کو تیار نہیں ہے۔مہنت کی موت کے بعد پریاگ راج پولیس نے مٹھ کے دو کمروں کو سیل کردیا تھا۔ ایک وہ کمرا جس میں مہنت نریندر گری کا جسم پھندے سے لٹکتا ہوا پایا گیا تھا اور دوسرا کمرا جس میں مہنت گری رہتے تھے۔ اس جمعرات کو کھولنے کی کارروائی کی گئی۔
مٹھ میں مہنت نریندر گری کے کمرا کھولے جانے کے لئے سی بی آئی اور پولیس انتظامیہ کی ٹیم دوپہر قریب دو بجے پہنچی تھی۔ اس دوران مٹھ کے سبھی دروازوں کو اندر سے بند کرلیا گیا تھا۔ اس دوران کسی کو بھی اندر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ میڈیا کے لوگوں کو بھی صرف ایک حصے تک محدود رکھا گیا تھا اور اوپر کی منزل پر اس جگہ نہیں جانے دیا گیا جہاں پر کمرا کھولے جانے کی کارروائی کی گئی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS