نئی دہلی، (یو این آئی) لوک سبھا کی کارروائی آج بھی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی کیونکہ منی پور میں پرتشدد واقعات کے سلسلے میں کانگریس سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں کی ہنگامہ آرائی کے باعث جمعہ کو کوئی کام نہیں ہو سکا۔
لوک سبھا کی کارروائی ایک بار ملتوی ہونے کے بعد جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے دوپہر 12 بجے جب ایوان کی کارروائی شروع کی تو اپوزیشن اراکین ایوان کے بیچ میں آکر ہنگامہ آرائی کرنے لگے اور نعرے بازی کی۔ مسٹر اگروال نے ضروری کاغذات ایوان کی میز پر رکھوائے ، لیکن اس دوران بھی اراکین کا ہنگامہ جاری رہا۔
ہنگامہ آرائی کے درمیان پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت منی پور کے معاملے پر بحث کراناچاہتی ہے، لیکن اپوزیشن اس کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مسلسل یہ واضح کر رہی ہے کہ وہ اس معاملے پر بحث کرانے کے لیے تیار ہے۔
صدرنشیں نے اراکین کو پرسکون رہنے، مفاد عامہ کے مسائل پر بحث کرنے اور اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی اپیل کی، لیکن مشتعل اراکین نے ان کی ایک نہ سنی۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر مسٹر اگروال نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔
قبل ازیں جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوالات شروع کیا، اپوزیشن اراکین نے نعرے لگانے شروع کردیئے اور پلے کارڈز لے کر ہنگامہ کیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کو یقین دلایا کہ حکومت اپوزیشن کے مطالبے کے مطابق منی پور کے معاملے پر بحث کرانے کے لیے تیار ہے، لیکن ان کی یقین دہانی کا اراکین پر کوئی اثر نہیں ہوا اور ہنگامہ جاری رہنے پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک ملتوی کردی۔
اپوزیشن کے ہنگامے کی وجہ سے راجیہ سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی
راجیہ سبھا میں دہلی آرڈیننس سے متعلق بل کو اگلے ہفتے کے لئے کام کاج کی فہرست میں شامل کرنے کی جمعہ کو عام آدمی پارٹی اور کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے سخت مخالفت کی، جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی ایک بار ملتوی کر دی گئی۔
راجیہ سبھا کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے صبح کی کارروائی کے بعد پرائیویٹ بلوں سے متعلق کارروائی شروع کرنے سے پہلے جمعرات کو منعقدہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ کے بارے میں ایوان کو آگاہ کیا اور کہا کہ اجلاس میں اگلے ہفتے کے ایجنڈے میں مختلف بلوں پر بحث کی جائے گی ، جس کے لئے وقت مختص کیا گیا ہے۔ جیسے ہی انہوں نے دہلی آرڈیننس سے متعلق بل کا ذکر کیا، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ اور راگھو چڈھا اور کانگریس کے جے رام رمیش نے کہا کہ انہوں نے میٹنگ میں اس بل کو پیش نہ کرنے کی مخالفت کی ہے۔ اس دوران اپوزیشن جماعتوں کے اراکین اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کچھ کہنا شروع کر دیا۔
چیئرمین نے کہا کہ اگلے ہفتے کے لیے ہونے والے کام کاج کی فہرست ایوان کی میز پر رکھی جا رہی ہے اور پھر کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔
قبل ازیں صبح بھی اسی معاملے پر اپوزیشن اراکین نے ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ سے چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دوپہر ڈھائی بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔
اپوزیشن اراکین کا کہنا ہے کہ اس آرڈیننس سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے اس لیے اس سے متعلق بل ایوان میں پیش نہیں کیا جانا چاہیے۔
اس حوالے سے اٹھائے گئے اپوزیشن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ اس حوالے سے بل پر ایوان میں بحث ہو سکتی ہے۔
ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کارروائی ملتوی ہونے سے راجیہ سبھا میں وقفہ صفر اور وقفہ سوال لگاتار دوسرے دن منعقد نہیں ہوسکا اور مانسون اجلاس کے پہلے دو دن ہنگامہ آرائی کا شکار رہے۔