اوکھلا اسمبلی حلقہ :ابو الفضل انکلیو وارڈ پرکانگریس سے ٹکٹ کے دعویدار زیادہ

0

نئی دہلی (ایس این بی) :دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات 2022کو لے کر عام آدمی پارٹی ،کانگریس اور بی جے پی کی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں ۔اس کا مقصد تینوں پارٹیوں کے ذریعہ ایک دوسرے کے سامنے مضبوط اور بہتر شبیہ کے امید وارکو اتارنا ہے۔ اسی ضمن میں جہاں عام آدمی پارٹی نے تمام اسمبلی حلقوں کے وارڈبوتھوںپر کوڑے پرآج سے ’جن سنواد‘ شروع کردیا ہے، وہیں بی جے پی امید واروں کو منتخب کرنے کو لے کر رائے شماری کر رہی ہے جبکہ کانگریس پارٹی نے امید وارطے کرنے کو لے کرجہاں اسکریننگ کمیٹی تشکیل کردی ہے ،وہیں صوبہ دہلی کا نیا انچارج بھی بنایا گیا ہے ۔جہاں تک مسلم اکثریتی حلقوں میںاوکھلا ،مٹیا محل ،بلیماران ،سیلم پور اور مصطفی آباد کی بات کی جائے تو یہاں ممکنہ امید وار وں نے عام آدمی پارٹی ،کانگریس اور بی جے پی کے مقامی موجودہ، سابق ممبران اسمبلی / ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ تنظیمی عہدیداروں کے دفاتر اور گھروں پر دستک دینی شروع کردی ہے ۔اس کی اہم وجہ 7نومبر سے پرچہ نامزدگی کا عمل شروع ہوچکا ہے جو 14نومبر تک جاری رہے گا ۔
قیاس لگایا جا رہا ہے کہ ایم سی ڈی انتخابات میں عام آدمی پارٹی سب سے پہلے اپنے امید واروں کی پہلی لسٹ جاری کرسکتی ہے ۔’آپ‘ لیڈروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی کارپوریشن سے وداعی یقینی ہے ،چاہے وہ کچھ بھی کر لے جبکہ ہمارے یہاں ٹکٹ کو لے کر کوئی تنازع نہیں ہے ۔جس چہرے کا بھی اعلان ہوگا پوری پارٹی اس کے پیچھے ہوگی ۔ادھر بی جے پی کے سینئر لیڈروں میں کھینچا تانی جاری ہے ۔ایک طرح سے بی جے پی میں ٹکٹ کو لے کر ممکنہ امید وار پس و پیش میں ہیں ۔اس کے برعکس دہلی کی سیاست میں کانگریس پارٹی بھلے ہی کمزور ہو لیکن اس میں بھی ٹکٹ کی لڑائی کم نہیں ہے ۔
آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے گزشتہ روز دہلی میونسپل کارپوریشن 2022کو لے کرریاستی اسکریننگ کمیٹی تشکیل کی ہے جس کے چیئر مین اویناش پانڈے بنائے گئے ہیں اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر کے جے کمار اور قاضی محمد نظام کو ممبر بنایا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی کانگریس نے اے آئی سی سی انچارج دہلی شکتی سنگھ گوہل کی گجرات اسمبلی انتخابات میں مصرفیت کے پیش نظر اے آئی سی انچارج (سکم ، تری پورہ ،ناگا لینڈ ) ڈاکٹر اجے کمار کوکارپوریشن انتخابات کے مد نظر دہلی انچارج کی اضافی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
اوکھلا اسمبلی حلقہ میں کل 5 وارڈ ہیں جن میں 3 مسلم اکثریتی وارڈ ہیں اور ان میں ابو الفضل انکلیو وارڈ پر نصف درجن دعویداروں کے نام سامنے آرہے ہیں ،جبکہ دیگر 4 وارڈوں میں بہت کم دعویدار ہیں ۔ ذاکر نگر وارڈ سے سابق کونسلر شعیب دانش ٹکٹ کے مضبوط دعویدار ہیں جو3 ٹرم سے کانگریس کے ٹکٹ پر جیت حاصل کرتے رہے ہیں ۔ اس وارڈ پر وہ واحد دعویدار ہیں،امید کی جارہی ہے پارٹی ان کے ہی ٹکٹ پر مہر لگائے گی، حالانکہ ایک دیگردعویدار ارشاد بیگ کا نام سامنے آرہا ہے ۔
اسی طرح کانگریس کے ٹکٹ کے لئے وارڈ ابو الفضل انکلیو پر پچھلا الیکشن لڑ چکے پرویز عالم ،ہدایت اللہ جینٹل، ایڈووکیٹ عارفہ خانم،عبدالوہاب ملک، مسعود سعید حسن، فرہان ہاشمی اور محسن خان کے نام فی الحال سامنے آرہے ہیں۔ ان میں پرویز عالم فی الحال پردیش کانگریس کی میڈیا ٹیم کا حصہ ہیں ۔جبکہ ہدایت اللہ جینٹل بھی ریاستی کانگریس میں خاصہ سرگرم ہونے کے ساتھ آل انڈیا کانگریس میں بھی ان کے مضبوط روابط ہیں۔ فرہان ہاشمی شیلا دیکشت سرکار میں وزیر رہے کانگریس کے سابق راجیہ سبھا ایم پی پرویز ہاشمی کے بڑے بیٹے ہیں جبکہ محسن خان فی الحال پردیش یوتھ کانگریس میں جنرل سکریٹری ہیں اور سابق کانگریسی ایم ایل اے اوکھلا آصف محمد خان کے بھانجہ ہیں، حالانکہ اسی وارڈپر آصف محمد خان کی بیٹی اریبہ خان کا نام بھی گردش کر رہا ہے ،وہ بھی ٹکٹ کی دعویدارہوسکتی ہیں۔واضح رہے کہ کانگریس کے ٹکٹ کے لئے فی الحال سریتا وہار وارڈپر فیصل عظیم اورکویتا رائے کے نام دعویداری کے لئے سامنے آئے ہیں۔ مدن پور کھادر ایس سی ایسٹ وارڈ پر ظہیر الدین، اجے ،راجیش پراچہ کا نام فی الحال ٹکٹ کی دعویداری کے لئے سامنے آرہا ہے ۔مدن پور کھادر ویسٹ سے رگھو راج اور ایرن ریکسول کے نام فی الحال سامنے آرہے ہیں ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS