اسلام آباد ( ایجنسی ) پاکستان کے مشہور و معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیرخان خالق حقیقی سے جاملے۔ تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیرخان انتقال کرگئے ہیں۔ نماز جنازہ آج فیصل مسجد اسلام آباد میں ادا کی جائے گی کیوں کہ انہوں نے وصیت کی تھی ان کے سفر آخرت سے قبل نماز جنازہ اسلام آباد کی فیصل مسجد میں پڑھائی جائے۔ اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پھیپھڑوں کا عارضہ لاحق تھا آج شدید تکلیف کے باعث انہیں صبح 6 بجے کے قریب کے آر ایل اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ایٹمی سائنسدان کو بچانے کی پوری کوشش کی تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے اور صبح 7 بج کر 4 منٹ پر ان کا انتقال ہوگیا۔ پاکستانی ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیرخان ہندوستان کے
انا للّٰہ وانا الیہ راجعون
Deeply saddened to learn about the passing of Dr. Abdul Qadeer Khan. Had known him personally since 1982.
He helped us develop nation-saving nuclear deterrence, and a grateful nation will never forget his services in this regard. May Allah bless him.— Dr. Arif Alvi (@ArifAlvi) October 10, 2021
شہر بھوپال میں 1936 میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد 1952 میں وہ کراچی منتقل ہو گئے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے1960 میں کراچی یونیورسٹی سے میٹالرجی میں ڈگری حاصل کی جس کے بعد انہوں نے جرمنی اور ہالینڈ سے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور 1967میں ہالینڈ سے میٹالرجی میں ماسٹراور 1972 میں بیلجیم سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوؤن میں پڑھنے کے بعد 1976 میں واپس پاکستان لوٹ آئےـ پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو
إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ
Deeply grieved at the sad demise of Dr Abdul Qadeer Khan. Great loss! Pakistan will forever honor his services to the nation! Nation is heavily indebted to him for his contributions in enhancing our defence capabilities.— Pervez Khattak (@PervezKhattakPK) October 10, 2021
کی دعوت پر’انجینئری ریسرچ لیبارٹریز‘کے پاکستانی ایٹمی پروگرام میں حصہ لیا۔ بعد میں اس ادارے کا نام صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق نے یکم مئی 1981 کو تبدیل کرکے ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز رکھ دیا۔ عبدالقدیرخان وہ مایہ ناز سائنس دان ہیں جنہوں نے 8 سال کے انتہائی قلیل عرصہ میں انتھک محنت اور لگن کی ساتھ ایٹمی پلانٹ نصب کرکے دنیا کے نامور نوبل انعام یافتہ سائنس دانوں کو حیرت میں ڈال دیا۔