مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے آج کہا کہ ریاستی حکومت میں تبدیلی مذہب کےلئے شادی پر روک لگانے والا بل اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں لانے کی تیار کررہی ہے۔
مسٹر مشرا نے یہاں میڈیا سے بحث کے بعد ٹویٹ کے ذریعہ یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی مذہب کو غیر ضمانتی جرم قرار دے کر اہم ملزم اور اس میں حصہ داروں کو پانچ سال کی سخت سزا کا التزام کیاجارہا ہے۔
پارلیمانی امور کے وزیر مسٹر مشرا نے کہا کہ مدھیہ پردیش مذہبی آزادی بل 2020 کے تحت مجوزہ قانون میں ’لو جہاد‘ یعنی تبدیلی مذہب کےلئے راغب کرنے یا دباؤ ڈال کر کرائی جانے والی شای کو صفر قرار دینے کا التزام بھی کیا جارہا ہے۔
مسٹر مشرا نے کہاکہ اگستا ویسٹ لینڈ گھپلے کے اہم ملزم راجیو سکسینہ نے سابق وزیراعلی کمل ناتھ کے بیٹے کا نام واضح طورپر لیا ہے۔اب مسٹر کمل ناتھ کو سامنے آکر اپنے بیٹے کے خلاف الزامات کے سلسلے میں واقع صاف کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’گاندھی خاندان‘ کی قیادت میں اب کانگریس کا کوئی مستقبل نہیں بچا ہے۔ اس کی شکست ہونی طے ہے۔