میڈیا ون کی عرضی پر سپریم کورٹ کا مرکز کو نوٹس

0

نئی دہلی: (یو این آئی) سپریم کورٹ نے ملیالم نیوز چینل ’میڈیا ون‘کی عرضی پر جمعرات کو مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا۔ مرکزی حکومت کی طرف سے چینل کے نشریاتی لائیسینس کی منسوخی کو ہائی کورٹ نے درست قرار دیاتھا۔ میڈیا ون نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ کی صدارت والی جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے مرکز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے سامنے پیش کی گئی اندرونی فائلوں کو ریکارڈ پر رکھے۔ سپریم کورٹ چینل کی خدمات عبوری طور پر پھر سے شروع کرنے کی اپیل پر اگلی سمات 15 مارچ کو غوروخوض کرے گی۔ مسٹر دوے نے جلد سماعت کی درخواست کرتے ہوئے بنچ کے سامنے کئی دلائل دیے۔ انہوں نے کہا کہ چینل کے کروڑوں ناظرین ہیں اور تقریباً 350 ملازمین کی روزی روٹی اس سے جڑی ہوئی ہے۔ چینل کے 11 سالوں کے دوران اس کے خلاف ایسی کوئی شکایت نہیں کی گئی۔ انہوں نے چینل کی نشریات پر پابندی کو آزادیٔ صحافت اور معلومات کے حق کے خلاف قرار دیتے ہوئے فوری سماعت کا مطالبہ کیا۔ اس لیے اس معاملے کو بہت جلد سننے کی ضرورت ہے۔
حکومت کا فیصلہ ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے برقرار رکھا تھا۔ بعد ازاں 8 فروری کو ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے سنگل بنچ کے فیصلے کو برقرار رکھاتھا۔ عرضی گذار چینل کو 2020 میں دہلی فسادات پر مبینہ طور پر غلط رپورٹنگ کرنے پر 48 گھنٹے کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS