نئی دہلی : (یو این آئی) کانگریس نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں کہا کہ اگلے مالی سال کا مرکزی بجٹ صرف سرمایہ داروں اور امیروں کے لیے ہے اور اس میں غریبوں کے لیے کچھ نہیں ہے۔ کانگریس کی چھایہ ورما نے ایوان میں مرکزی بجٹ 2022-23 پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ایسے التزامات کئے گے ہیں، جس سے امیر اور امیر اور غریب، غریب تر ہوتے جائیں گے۔ ہیروں پر ٹیکس میں کمی اور مصنوعی زیورات پر ٹیکس بڑھانے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے حکومت کی نیت ظاہر ہوتی ہے۔ حکومت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’بجٹ میں غریبوں کا، کا با‘‘۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات حکومت اہلیت بتا دیں گے۔ صرف ہوا میں باتیں کرنے سے حالات نہیں بدلتے۔ عوام مہنگائی کا شکار ہے اور اسمبلی انتخابات کے بعد عوام م کو ہنگا ڈیزل، پیٹرول اور رسوئی گیس خریدنے کے لیے تیار رہنا چاہئے۔
محترمہ ورما نے کہا کہ حکومت ڈرون فارمنگ کی بات کر رہی ہے۔ صرف بڑے کسان ہی اس کا استعمال کر سکیں گے اور زرعی مزدوروں کو کام نہیں ملے گا۔ جدید زراعت سے بے روزگاری نہیں بڑھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام برے حال میں ہے۔ جیلوں میں بند 75 فیصد قیدی زیر سماعت ہیں۔ جج خود انصاف مانگ رہے ہیں۔ عدالتوں میں کروڑوں مقدمات زیر التوا ہیں۔
کانگریس رکن نے کہا کہ حکمراں جماعت کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ ملک کو اصل آزادی 2014 میں ملی تھی۔ یہ ان عظیم مجاہدین آزادی کی توہین ہے جنہوں نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔ انہوں نے منریگا کا الاٹمنٹ میں کمی پر تنقید کی اور کہا کہ اس سے غریبوں کو نقصان پہنچے گا۔
بجٹ میں غریبوں کے لئے کچھ نہیں: چھایہ ورما
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS