نئی دہلی (یو این آئی): صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کو ناکارہ قرار دیتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ 10سالہ مدت کار میں بی جے پی کی حکومت کے نام کوئی قابل ذکر حصولیابی نہیں ہے اور اس نے کانگریس کے جدید ہندوستان کی تعمیر کی کوششوں کو نظر انداز کر کے ملک کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔ آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں کانگریس کے ریاستی صدور، مقننہ پارٹی کے لیڈروں اور پارٹی کے سینئر عہدیداروں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ مودی حکومت عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتری ہے، اس لیے 2024 کے عام انتخابات میں اسے باہر کا راستہ دکھانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا ”بی جے پی حکومت نے گزشتہ 10سال میں ایک بھی ایسا کام نہیں کیا ہے، جسے سنگ میل کہا جا سکے۔ وہ کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد حکومت کی اسکیموں کا نام اور شکل تبدیل کرنے کا کام کرتے رہے ہیں۔ پبلک سیکٹر کی کمپنیوں اور بڑے اداروں کو فروخت کررہے ہیں۔ پبلک سیکٹر کی لائف لائن ریلوے سے لے کر ہر ادارے کو تباہ کیا ہے۔ ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی جیسے اداروں کا کھلے عام غلط استعمال کر رہے ہیں۔ وزیراعظم کا آج تک منی پور نہ جانا ظاہر کرتا ہے کہ یہ قومی سوالات پر کتنی غیر ذمہ داری سے کام کرتے ہیں۔مسٹر کھرگے نے کہاکہ ’مودی حکومت جدید ہندوستان بنانے میں کانگریس کے تعاون کو مسلسل نظر انداز کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ہمیں ان کا ٹھوس جواب دینا ہوگا۔ پارٹی کی تنظیم کو مضبوط کرنے کیلئے کئی اہم کام کیے گئے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے تنظیم کی تیاری کیلئے 28ریاستوں کے رہنماؤں کے ساتھ ایک تفصیلی میٹنگ ہوئی ہے۔ دن رات محنت کرکے 2024کے انتخابات میں متبادل حکومت فراہم کرنے میں کامیاب ہوں گے، جہاں ہم کمزور ہیں، وہاں خاص سپورٹ بیس والے لوگوں اور سیٹوں کی نشاندہی کی جانی چاہیے‘۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی انتخابات کیلئے تیار ہے۔ مافیا اور سوشل میڈیا کا کنٹرول روم بنایا گیا ہے۔ ریاستی اداروں کے ساتھ مسلسل تال میل برقرار رکھنے کی ضرورت ہوگی اور اس سے مدد ملے گی۔ حکومت من مانی کر رہی ہے۔ حال ہی میں پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس ہوا، جس میں تاریخ میں پہلی بار 146ارکان پارلیمنٹ کو غیر جمہوری طور پر معطل کیا گیا۔ بلوں کو بغیر بحث کے منظور کروایا۔ بغیر سوچے سمجھے منظور کیے جانے والے بلوں کی مختلف علاقوں میں مخالفت شروع ہوگئی ہے اور ان کے برے نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے تمام حملے کانگریس اور انڈیا اتحاد پر ہو رہے ہیں، جبکہ این ڈی اے برائے نام رہ گیا ہے۔ انڈیا اتحاد میں زمین سے جڑی بڑی جماعتیں ہیں، جن کے پاس مضبوط کیڈر، بنیاد اور نظریہ ہے۔
مزید پڑھیں: شندے کے بیان نے حاجی ملنگ درگاہ کے تنازع کو دی ہوا
کانگریس کی میٹنگ میں صدر ملکارجن کھرگے نے کارکنوں سے کہا کہ وہ اختلافات کو نظرانداز کریں، تنقید میں نہ پڑیں اور نہ ہی میڈیا میں اندرونی مسائل کو اٹھائیں، تاکہ کانگریس کی جیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے بھارت نیائے یاترا کا نام تبدیل کرنے کا بھی اعلان کیا۔