نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم

0

یہ مرتبہ علی کا نبیؐ کا جمال ہے
خود بی بی عائشہ کو علیؓ کا خیال ہے
سجدہ کا حکم رب نے فرشتوں کو دے دیا
اُن کے مقام کا تو خدا کو خیال ہے
انگلی کے اک اشارے سے شق ہوگیا قمر
یہ تو رسول پاک کا ادنیٰ کمال ہے
مثل نبی وہ کون تھا بستر پہ رات بھر
عشق نبیؐ کی دنیا کو زندہ مثال ہے
شیر خدا کی ضرب سے خیبر اکھڑ گیا
دین خدا میں عشق علی کا کمال ہے
دولت کدہ سے خالی سوالی نہ جائے گا
ان کی عنایتوں سے یہ دنیا نہال ہے
ضیاء قادری اجمیری،حیدرآباد
٭٭
نہ ہوں کیوں سب سے یکتا میرے آقا
کہ ہیں رحمت سراپا میرے آقا
رسولوں اور نبیوں میں ہیں سب سے
معظم اور اعلی میرے آقا
بہت مشکل ہے مانا روزِ محشر
کریں گے پار بیڑا میرے آقا
یہ جانا میں نے لولاک لما سے
ترا ہونا ہیں دنیا میرے آقا
ذرا دیکھو کیا ان کا ہوسکا میں
مجھے کہتے تھے اپنا میرے آقا
مرے بیمار ایماں کو شفا دی
غضب کے ہیں مسیحا میرے آقا
مری ہی فکر میں رہتے تھے ہر دم
تھے کرتے پیار کتنا میرے آقا
معافی دیدی جانی دشمنوں کو
تھے کتنے رحم فرما میرے آقا
برا ہوتا مرا انجامِ محشر
نہ بنتے جو سہارا میرے آقا
ذکی طارق بارہ بنکوی
٭٭
ہر کسی کے دلربا کے شہر کی رعنائیاں
مصطفی صلی علی کے شہر کی رعنائیاں
چھٹ گئی انسانیت حیوانیت کی قیدسے
مرحبا نورالہدی کے شہر کی رعنائیاں
عمر بھر شمس وقمر آتے رہیں گے دیکھنے
نور عین کبریا کے شہر کی رعنائیاں
لمحہ لمحہ دے رہی ہیں کامیابی کا پتہ
سرور شاہ ھدی کے شہر کی رعنائیاں
دل دکھائیں ابرہہ کی گلیوں والی ظلمتیں
دل لبھائیں مصطفی کے شہر کی رعنائیاں
ظلمتیں سمٹیں صفرمیں جونہی بکھری اے شہیر
حضرت شمس الضحیٰ کے شہر کی رعنائیاں
شہیر رضوی کھیروی
٭٭٭
عقل انساں محور حیرت ہے کہ کیا سرکارؐ ہیں
سر سے پا تک معجزہ ہی معجرہ سرکارؐ ہیں
قبل تخلیق بشر تھا عرش پر اُن کا ہی نور
اِس کا مطلب ابتدا تا انتہا سرکارؐ ہیں
روشنی قرآں سے لے کر جانب منزل بڑھو
فضلِ رب سے مومنوں جب رہنما سرکارؐ ہیں
کیوں نہ جشن رحمت للعالمیں کی دھوم ہو
جب مسلسل خیر کا ہی سلسلہ سرکارؐ ہیں
یہ خبر سن کر گنہگاروں کے چہرے کھل اٹھے
اللہ اللہ شافعِ روزِ جزا سرکارؐ ہیں
چار یارِ مصطفیٰؐ ہوں یا دگر اصحابؓ ہوں
مشکلوں میں ہر کسی کا حوصلہ سرکارؐ ہیں
سلیم تابشؔ

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS