مسلم معاشرے کی مساجد مکاتب مدارس و علماء سے دوری لمحہ فکریہ :سید معین میاں

0

کولکاتا (قاری شاہنواز انور)دور حاضر میں معاشرے کی حالت بد ترین ہوتی جا رہی ہے جو ایک لمحہ فکریہ ہے ۔ آج اکثر مسلمان مساجد ،مدارس ،مکاتب و علماء سے دورہوتے جا رہے ہیں ۔ جس کے باعث ان کی اولادیں بھی دینی تعلیم سے بےزار نظر آتے ہیں ۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ خود بھی اور اپنی اولادوں کو دینی تعلیم سے ضرور سنواریں کیونکہ موت اور حساب و کتاب حق ہے اسلئے اپنی آخرت کی تیاری کریں ۔ مذکورہ باتیں حضرت علامہ و مولانا الحاج الشاہ سید معین الدین اشرف ،اشرفی الجیلانی معین میاں صاحب،صدر سنی جمعیۃ العلماء ہند ممبئی ،سجادہ نشین خانقاہ اشرفیہ کچھوچھہ مقدسہ نے قراء ت اکیڈمی کولکاتا کے زیر اہتمام استقبالیہ پروگرام کے دوران دارالترجمہ و النشر کے دفتر میں کہی ۔ انہوں نے مزید افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ ہم لوگ محفلوں میں بلا ضرورت بھی لاکھوں خرچ کر تے ہیں لیکن اگر ہم ان رقومات سے اپنے قوم کے غریب یتیم بچیوں کی اجتماعی شادی کا اہتمام کرتے تو ممکن ہے کئی والدین کو اپنا گھر فروخت نہیں کرنا پڑتا وہیں انہوں نے مزید کہا کہ ہ میں زندگی کے ہر شعبہ میں تعلیم فروغ دےنے کی ضرورت ہے ۔ واضح رہے کہ ادارے کے بانی و ڈاریکٹر حضرت علامہ و مولانا روشن ضمیر نوری صاحب قبلہ نے دارالترجمہ و النشر و قرا ء ت اکیڈمی کے کارگزاریوں پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد ہے قراء ت اکیڈمی کے ذریعہ قرآن کی خوب خوب خدمت کیا جائے اور دارالترجمہ و النشر کے ذریعہ تمام بڑے اکابرین کی کتابوں کو اگریزی و بنگلہ میں ترجمہ کے ساتھ لوگوں کو پیش کیا جائے جو وقت کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر مولانا مشرف صاحب ،مولانا مشاہد صاحب،مفتی افضل مصباحی صاحب،مولانا قمرالدین صاحب ،مولانا شہباز صاحب ،مولانا غلام ربانی صاحب وغیرہ نے بھی ادارے کے تعلق سے تاثرات پیش کئے ۔ شرکاء میں مولانا عبد القدوس صاحب ،مولانا حسان صاحب ،قاری شاہنواز انور ،قاری سرفراز الفت صاحب ،قاری عبد الستار صاحب،مولانا ضیاء القمر وغیر ہ کا نام قابل ذکر ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS