مسلم پرسنل لاء بورڈ ترجمان نے کی طالبان کی تعریف،جاوید اخترچراغ پا؟

0
Image: Hindustan Times

نئی دہلی( ایجنسی): افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد ایک طرف عالمی سطح پر اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔ طالبان کے اس عمل پر سوشل میڈیا پر مسلسل بحث ہو رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ملک کے کچھ لوگ طالبان کے اس قدم پر انہیں مبارکباد دیتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور ان کے لیے خوش ہیں۔ اس دوران اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان نے کھل کر طالبان کی حمایت کی۔ ایسی صورتحال میں بالی ووڈ کے نغمہ نگار جاوید اختر نے اس پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔
جاوید اختر کا کہنا ہے کہ وہ اس سے کافی حیران ہیں۔ انہوں نے ایک ٹویٹ کیا جس میں جاوید اختر نے اے آئی ایم پی ایل بی کے ترجمان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان بے حد خوش ہیں اور وحشی طالبان کے افغانستان پر قبضے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اگرچہ بورڈ نے اس فاصلے سے دوری بنائی ہے، لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کو اپنا نقطہ نظر واضح طور پر رکھنا چاہیے۔ ہم منتظر ہیں.
بتادیں کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان مولانا سجاد نعمانی کو کھلے عام طالبان کی تعریف کرتے دیکھا گیا ہے ، جس کی وجہ سے انہیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ‘ایک بار پھر یہ ثابت ہو گیا ہے کہ ایک غیر مسلح قوم نے بغیر ہتھیاروں کے مضبوط طاقتوں کو شکست دی ہے۔ وہ کابل کے شاہی محل میں داخل ہوئے۔ پوری دنیا نے اس کا یہ انداز دیکھا۔ وہ بغیر کسی غرور اور تکبر کے آگے بڑھا۔ وہ نوجوان کابل کی سرزمین کو چوم رہے تھے۔ اس جیت پر آپ کو مبارکباد۔ یہ ہندی مسلمان آپ کے اس قدم،اس جذبے کو سلام کرتا ہے۔ آپ کا حوصلہ کمال کا ہے۔
اس سے پہلے بھی جاوید اختر نے افغان طالبان کیس میں ایک ٹویٹ کیا تھا، جس میں جاوید اختر کو افغانستان کی صورتحال پر بڑے ممالک کی خاموشی پرغصہ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ جاوید اختر نے اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ مغرب کے ممالک ملعون ہیں۔
جاوید اختر نے کہا تھا کہ ‘امریکہ کیسا سپر پاور ہے کہ وہ ان وحشی لوگوں کو ختم نہیں کرسکا جنہیں طالبان کہا جاتا ہے؟ یہ کیسی دنیا ہے جس نے افغان خواتین کو ان بنیاد پرستوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے؟ شرم ہے ان تمام مغربی ممالک پر جو انسانی حقوق کے محافظ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS