مسلم پرسنل لا بورڈ کا طالبان سے کوئی رشتہ نہیں، جاوید اختر کا بیان نامعقول:عمرین

0

نئی دہلی(نمائند ہ/ایس این بی ):افغانستان میں طالبان کی نو تشکیل حکومت سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کا کسی بھی سطح پر کوئی تعلق نہیں ہے۔ بورڈ کے قیام کا مقصد فقط ملک کے مسلمانوں کے پرسنل حقوق کا تحفظ ہے۔ طالبان یا اس جیسی دیگرسیاسی تحریکات کا مسئلہ بورڈ کے دائرہ کار سے باہر ہے۔ مذکورہ باتیں مسلم پرسنل بورڈ کے سکریٹری مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے سہارا کے نمائندہ سےبات کرتے ہوئے کہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ ایک وفاقی جماعت ہے، جہاں اتفاق رائے سے کوئی پالیسی تیار کی جاتی ہےاور اسی پالیسی یا قرارداد کا تعلق بورڈ سے ہوتا ہے۔ کسی فرد کی ذاتی رائے سے بورڈ کا کوئی رشتہ نہیں ہوگا۔
مولانا عمرین نے نغمہ نگار جاوید اختر کے بیان پراظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کسی کے ذاتی بیان کو غلط رخ دینا انصاف پر مبنی بات نہیں ہے۔ واضح رہے کہ آج جاوید اختر نے ایک ٹویٹ میں آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ کے ترجمان مولانا سجاد نعمانی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان بے حد خوش ہیں اور وحشی طالبان کے افغانستان پر قبضے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اگرچہ بورڈ نے اس فاصلے سے دوری بنائی ہے، لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کو اپنا نقطہ نظر واضح طور پر رکھنا چاہیے۔ ہم منتظر ہیں۔مولانا عمرین نے کہا کہ بورڈ کے ارکان کا طالبان سے کوئی رشتہ نہیں ہے، اس لیے بورڈ سے خوشی کا کوئی رشتہ مبنی برانصاف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ البتہ مولانا سجاد نعمانی بورڈ کے ایک محترم ممبر ہیں۔ معتبر عالم دین ہیں،اگر انھوں نے کوئی بیان دیا ہے تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS