نئی دہلی: ہندی کے ترقی پسند داستان گو منشی پریم چند نے ’رام چرچا‘ نامی ایک کتاب بھی لکھی تھی اوریہ کتاب کو بابائے قوم مہاتما گاندھی کو بہت پسند تھی ۔
منشی پریم چند کی 140 ویں سالگرہ کے موقع پر پریم چندادب کے ماہر مصنف ڈاکٹر کمل کشور گوینکا نے یواین آئی سے بات چیت میں اس بات کا انکشاف کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پریم چند نے 1928 میں اردو میں ’رام چرچا‘ نامی ایک کتاب لکھی تھی جو بنیادی طور پر بچوں کے لئے تھی لیکن وہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کو بھی پسند تھی ۔
اس دوران منشی پریم چند پر 1933 میں شائع ہونے والی پہلی کتاب ان کی 140 ویں سالگرہ کے موقع پر 70 سال بعد ایک مرتبہ پھر شائع ہو کر سامنے آئی ہے ۔ اس کے مصنف بہار سے تعلق رکھنے والے جناردن پرساد جھا ’دویج‘ تھے۔ یہ تنقید پر مبنی کتاب تھی جس کا نام ’پریم چند کی اپنیاس کلا ‘ تھا اور یہ 1933 میں چھپرا کے سرسوتی مندر سے شائع ہوئی تھی۔ اس کی قیمت صرف ڈیڑھ روپیہ تھی ۔ یہ کتاب جب شائع ہوئی تھی تب تک پریم چند کا مشہور ناول ’ گودان ‘شائع نہیں ہوا تھا اور ’ کفن نامی کہانی شائع نہیں ہوئی تھی۔
ہندی ہندی مشہور مصنف بھارت بھاردواج نے دویج جی کی کتاب کی تدوین کی ۔ اس کتاب کے کردار میں مسٹر دویج نے پریم چند کی جن تخلیقات پر بات کی ہے ان میں ’’ رام چرچا‘‘ کا ذکر نہیں ہے لیکن ’راون‘ نامی ایک کتاب کا ذکر ضرور ہے لیکن ڈاکٹر گوینکا اس کو پروف کی غلطی بتاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ بنیادی طور پرغبن نامی کتاب ہو گی۔