نئی دہلی: (یو این آئی) سپریم کورٹ نے پیر کو مغربی بنگال اسمبلی کے اسپیکر سے کہا کہ وہ مکل رائے کی رکنیت منسوخ کرنے کے معاملے میں فروری کے دوسرے ہفتے تک سماعت مکمل کریں۔ جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی وی ناگ رتن کی بنچ نے زبانی طور پر کہا کہ انہیں توقع ہے کہ اگلی سماعت تک اسپیکر کی جانب سے کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ بنچ اس معاملے کی اگلی سماعت فروری کے دوسرے ہفتے میں کرے گی۔
سپریم کورٹ مغربی بنگال اسمبلی کے اسپیکر کی خصوصی اجازت کی درخواست پر سماعت کر رہی ہے۔ خیال رہے درخواست میں کولکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ کولکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی اسمبلی کے اسپیکر سے کہا تھا کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ایم ایل اے امبیکا رائے کی درخواست پر 7 اکتوبر تک اپنا فیصلہ سنائیں۔ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ مسٹر رائے نے مکل رائے کے بی جے پی سے پارٹی بدل کر ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کے بعد انہیں ریاستی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین بنائے جانے کے بعد انہیں قانون ساز اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دیئے جانے کی اسپمبلی اسپیکر سے درخواست کی تھی ۔ اس معاملہ میں اسپیکر کی جانب سے فیصلہ لینے میں تاخیر کو بنیاد بناتے ہوئے بی جے پی رکن اسمبلی نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹھکھٹایا تھا۔ خیال رہے مسٹر رائے 2017 میں ترنمول کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر گزشتہ سال کے اسمبلی انتخابات جیتنے کے بعد ترنمول کانگریس میں واپس لوٹ آئے تھے۔
بی جے پی کا الزام ہے کہ مسٹر رائے کو 9 جولائی کو پی اے سی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا جبکہ انہیں ترنمول یہ عہدہ واپسی کے انعام میں دیا گیا ہے۔ ان کی تقرری کو چیلنج کرنے والے بی جے پی ایم ایل اے نے اپوزیشن پارٹی کے ایم ایل اے کو پی اے سی کا عہدہ دینے کے لیے قانونی پروویژن کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ مسٹر رائے اب اپوزیشن میں نہیں ہیں۔ اس لیے چیئرمین کے عہدے پر ان کی تقرری غیر آئینی ہے، اس لیے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
مکل رائے کی رکنیت کے تنازع پر عدالت عظمیٰ فروری میں سماعت کرے گی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS