وارانسی (ایجنسیاں): کوئلہ تاجر نند کشور رُنگٹا کے بھائی مہاویر پرساد رنگٹا کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں عدالت نے ملزم مختار انصاری کو مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے مختار کو 5 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں 2 ماہ کی اضافی سزا بھگتنی ہو گی۔ یہ فیصلہ ایڈیشنل سول جج سینئر ڈویژن I/ ایم پی-ایم ایل اے کورٹ کے انچارج اجول اپادھیائے کی عدالت نے سنایا۔سماعت کے دوران جوائنٹ ڈائریکٹر پروزیکیوشن ہرکیشور سنگھ اور مدعی کے وکیل ودھان چند یادو اور او پی سنگھ نے استغاثہ کی طرف سے موقف رکھا۔
واضح رہے کہ رنگٹا کو دھمکیاں دینے کے معاملے میں جمعرات کو عدالت میں ملزم مختار انصاری کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔
باندہ جیل میں بند مختار انصاری ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش ہوئے۔ مختار انصاری نے اسپیشل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (ایم پی-ایم ایل اے) اجول اپادھیائے کی عدالت میں زیر التوا اس معاملے میں عدالت کی طرف سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت اور ملزم کا تحریری بیان داخل کرنے کے لیے 17 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔
مزید پڑھیں: پانچ ہزار روپے نہیں دینے پر ماں کا قتل، سوٹ کیس میں لاش رکھ کر گھومتا رہا قاتل بیٹا
معلوم ہوکہ، رویندرپوری کالونی کے رہنے والے کوئلے کے تاجر نند کشور رنگٹا کو 22 جنوری 1997 کو اغوا کیا گیا تھا۔ اس کیس کی بحث کے درمیان 5 نومبر 1997 کی شام کو نند کشور رنگٹا کے بھائی مہاویر پرساد رنگٹا کو فون کیا گیا اور دھمکی دی گئی کہ اغوا کا مقدمہ نہ چلائیں، ورنہ اسے بم سے اڑا دیا جائے گا۔ اس معاملے میں یکم دسمبر 1997 کو مختار انصاری کے خلاف بھیلوپور تھانے میں دھمکی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔