شاہی امام مسجد فتحپوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں امّت سے اپیل کی کہ سیرت طیبہ کی پیروی کو یقینی بنایا جائے یہی کامیابی کا واحد راستہ ہے جِسے امت نے فراموش کرد یا ہے۔ اس کے بغیر کوئی بھی کامیابی نہیں مل سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہر مسئلہ میں امّت کے درمیان اتفاق واتحاد کی ضرورت ہے۔ چالاک ذہن رکھنے والے امت کے اتحاد کو پارہ پارہ کر کے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔بابری مسجد مقدمہ میں سپریم کورٹ کے فیصلہ میں انصاف نظر نہیں آتا عقیدت ہی عقیدت نظر آتی ہے۔
کورٹ سچ کو چھپا بھی نہیں سکی لیکن فیصلہ آستھا کی بنیاد پر سنایا گیا، اِسے فیصلہ نہیں کہا جائے گا یہ تو تصفیہ ہے جس پر قانون کے ماہرین نے بھی سوال اٹھائے ہیں، مسلمانوں نے مجبوراً صبر و تحمل کے ساتھ اس کو تسلیم کیا ہے۔ اگر معاوضہ میں جگہ دی جارہی ہے تو شرعاً اُس جگہ کو لینا جائز نہیں ہے۔فیصلہ میں اگر معاوضہ میں زمین دینے کا ذکر نہیں ہے تو لینے میں حرج نہیں ہے اس پر اتفاق اور اتحاد کے ساتھ فیصلہ لیا جانا چاہیے۔ مفتی مکرم نے ہندو مہاسبھا کے لیڈران کے بیان پر مذمت کی جس مےں انہوں نے کار سےوکوں کے مقدمات واپس لےنے اور انہےں مجاہدین کا درجہ دےنے کا مطالبہ کےا ہے، بابری مسجد کو شہید کرنے والے قانوناً جُرم کے مرتکب ہوئے ہیں ان کو سزا ہونی چاہیے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے مجرموں کے مقدمے واپس نہ لئے جائیں اور ان مقدمات کا فیصلہ جلد ہونا چاہیے۔
مفتی مکرم نے غزہ مےں شہرےوں پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور یو این او سے مطالبہ کیا کہ صہیونی جارحیت پر جلد ایکشن لیا جائے فلسطینی عوام پر حملے غیر انسانی اور ظالمانہ سلوک ہے۔ اس پر پابندیاں عائد کی جائیں اور سختی کے ساتھ اس پر ایکشن لیا جائے صہیونی حملوں سے یو این او کا وقار بار بار مجروح ہوا ہے یہ اچھا نہیں ہے۔آج جمعہ کی نماز کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے قاری حضرات مسجد فتحپوری مےں تلاوت کی اور انہوں نے اپنی تلاوت سے سامعین کو منورکےااور جامعہ المصطفیٰ کے ذمہ داران نے بھی مسجد فتحپوری مےں جمعہ کی نماز ادا کی اور مولانا مفتی مکرم سے ملاقات کی۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS