مسلمانان ہند صبرجمیل کا مظاہرہ کریں ،امام احمد بخاری

0

دہلی کے شاہی جامع مسجد کے امام احمد بخاری نے ہندوستان کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بابری مسجدکے بارے میں سپریم کے فیصلہ پرصبرو تحمل سے کام لیں ۔سپریم کورٹ کے فیصلہ کا احترام کریں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اور خاص طور سے مسلم پرسنل لاءبورڈ سے تعلق رکھنے والے چند افراد اس فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرنے کی بات کررہے ہیں ،جومذموم ہے اور مسلمان اس طرح کے کسی بھی دام میں نہ آئیں ۔ احمد بخاری نے کہا کہ آزادی کے بعد سے دونوں قوموں کے دوستانہ تعلقات میں یہ مسئلہ بہت بڑی اڑ چن بنا ہواتھا ۔اگرچہ یہ فیصلہ حقائق اوردستاویزات وشواہد کی بنیاد پر نہیں ہے مگر پھربھی اس فیصلہ کو تسلیم کرتے ہیں ۔مسلمان نہیں چاہتے کہ مفاد پرست اس مسئلہ پر ہندوﺅں اور حکومت کے خلاف آواز بلند کریںاورتصادم اورٹکراﺅکا راستہ اختیار کریں۔ انہوں نے اس مسئلہ کو مسلمانوں کی اخلاقی جیت قراردیااورکہاکہ سپریم کورٹ نے یہ تسلیم کیا کہ کسی مندر کو توڑ کریہاں مسجد نہیں بنائی گئی تھی ۔ دوم بابری مسجد کی شہادت غیرقانونی اور ہندوستان کے قانون کی صریحاًخلاف ورزی تھی اورانہدام کے جرم کا ارتکاب کرنے والے قانون شکن افراد قانون کی نظر میں مجرم ہیں ۔

احمد بخاری نے کہا کہ جب تک بابری مسجد کا فیصلہ نہیں آیاتھا ہندوستان کے مسلمان خوف اور تذبذب کا شکار تھے ۔اور اگر اس کا فیصلہ مسلمانوں کے حق میں آتاتو کوئی بھی طاقت اس فیصلہ پر عمل درآمد نہیں کراسکتی تھی حقیقت یہ ہے کہ فیصلہ آنے پر مسلمانوں نے راحت کی سانس لی ہے ۔آج ہندوستان کی معیشت بہت خراب ہے ،روزگار نہیں ہے اور ایسے حالات میں ان اشوز میں پھنس کر ملک کی معیشت کو اور خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے روز گار،نئی نسل کی تعلیم اور معیشت کی طرف توجہ دیں ۔ بخاری نے مسلمانوں کویاد دلایاکہ بابری مسجد کی وجہ سے ہمارے اصل مسائل حل ہونے سے رہ گئے ہیں۔انہوں نے ان لوگوں سے ہوش کے ناخن لینے کی اپیل کی جو سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائرکرنے کی بات کررہے ہیں۔انہوں نے مسلمانوں سے صبر جمیل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS