بیشتر پرائیویٹ پیتھ لیب کی جانچ رپورٹیں درست نہیں ہوتیں

0

ایمس، آر ایم ایل اور صفدرجنگ میں 234 مریضوں پر کی گئی ایک پائلٹ اسٹڈی میں انکشاف
نئی دہلی (ایس این بی):آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے سائنسداں اس بات پر حیران ہیں کہ پرائیویٹ اسپتالوں، کارپوریٹ اسپتالوں میں کروڑوں روپے کی لاگت سے قائم کیے گئے کیتھ لیب، پیتھ لیب اور سی ٹی اسکین، پیٹ اسکین، ایم آر آئی، ڈیجیٹل ایکسرے، آئی سو ٹاپ اسکین، اینڈوسکوپک سمیت کئی کئی مرض کی شناخت میں اہم رول ادا کرنے والی جانچ رپورٹیں معیارکے مطابق نہیں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے مریضوں کو ان اسپتالوں میں غیر ضروری سرجری، درد کش ادویات لینا پڑتی ہیں اور اس کے سبب مریض اپنی صحت کو خراب کر رہے ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیبل کنٹرول ڈیزیز (این آئی سی ڈی) کی ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پرائیویٹ ٹیسٹنگ سینٹرز اور اسپتالوں میں 56 فیصد تک تشخیصی اور امیجنگ جانچ درست نہیں تھیں۔ ایمس، آر ایم ایل، صفدرجنگ میں 234 مریضوں پر کی گئی ایک پائلٹ اسٹڈی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ درست جانچ نہ ہونے کی وجہ سے مریض بلا ضرورت سرجری اور دیگر درد کش ادویات لیتے ہیں۔ جب ان کی صحت بہتر نہیں ہوتی ہے تو ان کی مالی حالت کمزور ہونے کی صورت میں وہ ایمس جیسے اسپتال پہنچ جاتے ہیں۔ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ جب سرکاری اسپتالوں میں تحقیقاتی رپورٹیں آئیں تو وہاں بیماری بالکل نہیں تھی۔
67 فیصد مریضوں کو پرائیویٹ اسپتالوں پر انحصار کرنے کا مسئلہ یہ ہے کہ ایمس سمیت بڑے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کا ٹیسٹ کروانا بہت پیچیدہ عمل ہے۔ ایسی صورتحال میں زیادہ تر مریض ہیلتھ انشورنس، سی جی ایچ ایس، ای ایچ ایس جیسی سہولتوں کی مدد سے نجی اسپتالوں میں جانے پر مجبور ہیں۔ ایمس کے ایک سینئر ڈاکٹر کے مطابق ایمس میں سی ٹی اسکین کے لیے ایک لمبی ویٹنگ لسٹ ہے، اس لیے مریض سی ٹی اسکین کے لیے پرائیویٹ جانچ سینٹروں میں جاتے ہیں۔ بہت سے مریضوں کو ایمس میں دوبارہ سی ٹی اسکین کرایا جاتا ہے کیونکہ کچھ نجی جانچ سینٹروں میں کیا جانے والا اسکین یا تو درست نہیں ہوتا یا نامکمل ہوتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے، وارڈ/او پی ڈی میں مریضوں کا سی ٹی اسکین ایمس میں ہی کیا جانا چاہیے، تاکہ علاج میں غیر ضروری تاخیر سے بچا جا سکے۔ انڈین ہارٹ فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر آر این کالرا نے کہا کہ طبی حالت کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ ٹیسٹنگ مشینوں کی باقاعدہ فریکوئنسی سروسنگ ضروری ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS