ماسکو (ایجنسیاں) : یوکرین میں کراماتورسک ریلوے اسٹیشن پر جمعہ 8 اپریل کو ہونے والے میزائل حملے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ واقعے میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہوئے۔ ایسے میں جب کہ کارروائی کا الزام ماسکو پر عائد کیا جا رہا ہے ، روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حملے کی منصوبہ بندی کیف حکومت نے کی۔ اس کا مقصد شہر کی آبادی کو کوچ سے روکنا تھا تا کہ شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔
دوسری جانب فرانسیسی وزیر خارجہ جان ایف لودراں نے بتایا ہے کہ یوکرین کے حکام نے مقامی آبادی پر دونباس سے بالخصوص ٹرینوں کے ذریعے کوچ کر جانے پر زور دیا تھا۔ حکام کو علاقے پر قبضے کے لیے روس کے وسیع حملے کا اندیشہ تھا۔انہوں نے ’فرانس 5‘ ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ریلوے اسٹیشن کو ایسے وقت نسانہ بنایا گیا جب وہاں پناہ گزینوں اور شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی لہٰذا اس کارروائی کو انسانیت کے خلاف جرائم میں شمار کیا جائے۔ لودراں نے حملے کو شرم ناک قرار دیا۔
ادھر روس نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ اور ’ہیومن رائٹس واچ‘کی مقامی شاخوں کو بند کر دیا ہے۔جمعہ کے روز روسی وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل (برطانیہ) اور ہیومن رائٹس واچ (امریکہ) کے مقامی مشنوں کو روس میں غیر ملکی غیر سرکاری تنظیموں کے سرکاری ریکارڈ سے خارج کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کی وجہ روسی قانون کی خلاف ورزی ہے۔امریکہ کے ایک دفاعی ذمے دار نے جمعے کے روز بتایا کہ ان کے ملک کے پاس ایسے اشارے ہیں کہ روس نے بعض ریزرو فوجیوں کو اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے۔
روس میں’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘اور’ہیومن رائٹس واچ‘کے دفاتربند
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS