اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے کے معاملے میں 35سے زائد افراد زخمی

0
image:theguardian

میکسیکو سٹی (یو این آئی/اسپوٹنک) : میکسیکو میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے کے مطالبے کے ساتھ دارالحکومت میکسیکو سٹی میں ریلیوں کے دوران 37 پولیس افسران اور شہری زخمی ہوگئے ۔ شہر کی نائب وزیر برائے پبلک سیکورٹی مارسلا فگیرو نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس اور کاروباری افراد نے میکسیکو سٹی میں مارچ کے پیش نظر رات کو تیاریاں شروع کر دی تھیں۔ دکانوں کی کھڑکیاں اور دروازے میٹل کے شیلڈ سے ڈھک دیا گیا تھا اور یادگاریں ، تاریخی عمارتیں اورریلیوں کے خاتمے کے مقام نیشنل پیلیس کو باڑ سے گھیر دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ مارچ کے آخر میں 37 افراد زخمی ہوئے جن میں 27 پولیس افسران ، وزارت داخلہ کے ایک معاون اور نو عام شہری (پانچ مرد اور چار خواتین) شامل ہیں۔ چار پولیس افسران کو ہسپتال میں داخل کرانا پڑا۔ اس طرح کے مظاہروں میں جارحانہ خاتون انتہا پسند بالاکلاوا ہیلمٹ پہنے ، پینٹ اسپرے ، زنجیروں ، ہتھوڑوں اور مولوٹوف کاک ٹیلوں سے لیس ہوتی ہیں۔
Mexico's Supreme Court Decriminalizes Abortion : NPR
منگل کو محفوظ اسقاط حمل کا عالمی دن کے موقع پر کولمبیا ، وینزویلا ، گوئٹے مالا اور سالواڈور میں حقوق نسواں کی تنظیموں نے بھی اسقاط حمل کو جرم کے طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ لاطینی امریکہ کے بیشتر ممالک میں اسقاط حمل غیر قانونی ہے ۔ میکسیکو میں اسقاط حمل مقامی ضابطوں کے تابع ہے اور 32 میں سے چار ریاستوں میں قانونی ہے ۔ میکسیکو کی سپریم کورٹ نے 7 ستمبر کو 12 ہفتوں تک اسقاط حمل پر پابندی کو غیر آئینی قرار دیا ۔ ملک کی 28 ریاستوں کے قانون کے مطابق کچھ مخصوص صحت حالات کو چھوڑ کر عصمت دری یا اسقاط حمل کی سزا تین سال تک قید ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS