ڈی یو میں داخلہ لینے میں طلبا سے زیادہ طالبات کی دلچسپی

0

نئی دہلی (ایس این بی):ملک بھر کی زیادہ تر طالبات نے تعلیمی سیشن 2022-23 کے لیے دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) کے انڈرگریجویٹ کورسز میں داخلہ لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ڈی یو میں دی گئی درخواستوں کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال سب سے زیادہ 56 ہزار 310 طالبات نے داخلے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ اسی طرح یہاں 47 ہزار 466 طلبا نے داخلے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ اس طرح طالبات کی نسبت 8 ہزار 844 زائد نے داخلہ کے لیے درخواستیں دی ہیں۔
ڈی یو سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق اس سال اسپورٹس کوٹہ میں داخلے کے لیے ایتھلیٹکس کوٹہ کے ذریعہ داخلے کے لیے سب سے زیادہ درخواستیں دی گئی ہیں۔ زیادہ سے زیادہ 620 ایتھلیٹکس طلبا نے اسپورٹس کوٹہ میں داخلے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ اسی طرح غیر نصابی سرگرمی (ECA) کوٹہ میں داخلے کے لیے، NCC کوٹہ سے زیادہ سے زیادہ طلبا داخلہ لینا چاہتے ہیں۔ اسی طرح تعلیمی بورڈ کی سطح پر سی بی ایس ای سے ایک لاکھ 42 ہزار 473 طلبا نے درخواست دی ہے۔ اسی طرح نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (NIOS) میں زیادہ سے زیادہ 777 طلبا نے درخواست دی ہے۔ ڈی یو سے موصول ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق تھرڈ جینڈر کیٹیگری کے 4 طلبا نے DU میں داخلے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ ڈی یو میں داخلے کے لیے ریزرو کوٹہ کی بات کریں تو او بی سی نان کریمی کیٹیگری سے زیادہ سے زیادہ 20 ہزار 601 طلبا نے درخواست دی ہے۔
سی آئی ایس سی ای سے 6 ہزار 774، یوپی تعلیمی بورڈ سے 5 ہزار 695، بہار تعلیمی بورڈ سے 5 ہزار 305، راجستھان تعلیمی بورڈ 2 ہزار 430، ہریانہ تعلیمی بورڈ 1 ہزار 895، کیرالہ تعلیمی بورڈ 1 ہزار 847، مدھیہ پردیش تعلیمی بورڈ سے ایک ہزار 320 اور جموں و کشمیر ایجوکیشن بورڈ نے 958 طلبا نے داخلے کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ کھیلوں کے کوٹہ کے اعدادوشمار کی بات کریں تو فٹ بال کیٹیگری میں دوسرے نمبر پر 616، تیسرے نمبر پر باسکٹ بال کیٹیگری سے 531، چوتھے نمبر پر والی بال کی کیٹیگری 405، کرکٹ کیٹیگری میں پانچویں نمبر پر 397، بیڈمنٹن کیٹیگری میں چھٹے نمبر پر 327، ساتویں نمبر پر 324۔ تائیکوانڈو کیٹیگری میں 212، 8ویں پوزیشن پر کبڈی کیٹیگری میں 218، ہینڈ بال کیٹیگری میں 9ویں اور کھو کھو کیٹیگری میں 10ویں پوزیشن پر 212 طلبا نے درخواستیں دی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS