مرادآباد:رشوت مانگنے پر داروغہ سپاہی معطل

0
image:thetimes of india

مرادآباد:(یواین آئی)اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں بدعنوانی کے الزامات سے گھرے دو داروغہ کو محکمہ پولیس کی سروس برخواست کیا گیا ہے جب کہ ایک داروغہ ہیڈکانسٹیبل کومعطل کر کے ان کے خلاف محکمہ جاتی جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے ہفتہ کو بتایا کہ کشن کمار کے ذریعہ تھانہ کھٹگھر پر 14اپریل 2017 کو انل کمار وغیرہ کے ذریعہ ایک مقدمہ درج کرایا تھا۔ جس کی تفتیش کررہے سب۔انسپکٹر اجئے کمار کے ذریعہ ملزم راجیو کا نام مقدمے سے نکالنے کے لئے انل کمار سے 10ہزار روپئے کی رشوت کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کی شکایت انل کمار نے انسداد بدعنوانی دستے سے کی تھی۔ اس کے بعد داروغہ اجئے کمار کو انسداد بدعنوانی دستے کی ٹریپ ٹیم کے ذریعہ انل کمار سے 10ہزار روپئے رشوت کے طور پر لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔ اس ضمن میں ملزم سب انسپکٹر کے خلاف تھانہ سول لائن مرادآباد میں انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا۔ اجئے کمار کے خلاف مذکورہ الزامات کے ضمن میں کرائی گئی جانچ میں خاطی پائے جانے کے بعد سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آمدورفت مرادآباد کے ذریعہ ترمیم شدہ رول 14(1) کے تحت محکمہ جاتی کاروائی میں اجئےکمار کو خاطی پایا گیا۔جس سے محکمہ پولیس کی شبیہ خراب ہونے کے ساتھ عوام میں محکمہ پولیس کی معتبریت کم کئے جانے کا بھی خاطی پایا گیا۔ اجئے کمار کو اس کام کے لئے مکمل طور سے خاطی پائے جانے پر ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس مرادآباد ڈویژن کے ذریعہ محکمہ پولیس کی خدمات کے لئے موزوں نہ پاتے ہوئے خدمت سے برخاست کردیا گیا۔
وہیں رشوت خوری کے ایک اور دیگر معاملے میں سب انسپکٹر سچن دیال کی پولیس لائنس مرادآباد میں تقرری کے دوران 18نومبر 2019 کو انہوں نے اپنی کار سے دیویندر کمار ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ، ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر پولیس اکادمی،مرادآباد کی کار میں ٹکر مار دی تھی۔ اس کے علاوہ غیر ضروری طور سے بات کرتے ہوئے بدسلوکی کی گئی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS