اقوام متحدہ کی رپورٹ میں غریب مخالف ثابت ہوئی مودی حکومت:کانگریس

0

نئی دہلی:کانگریس نے وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو غریب مخالف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پاس غریبی سے نمٹنے کا کائی منصوبہ نہیں ہے اور اقوام متحدہ نے بھی اعتراف کرلیا ہے کہ ہندوستان میں غریبوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے جمعہ کو یہاں کہا کہ اقوام متحدہ  کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں غریبی بڑھ رہی ہے 40کروڑ ہندوستانی غریبوں کو غریبی سطح سے نیچے دھکیلا جارہا ہے لیکن حکومت اس سمت میں کوئی کوشش نہیں کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ چونکانے والی ہے اور اس سے لگتا ہے کہ مودی حکومت اس بار غریبوں پر حملہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریبوں کی ترقی کا جھنجھنا پکڑا کر مودی اقتدار میں آئے تھے لیکن چھ سال کے بعد ملک کے کیا حالات ہوگئے ہیں،یہ سب دیکھ رہے ہیں۔ملک کی حقیقت بیاں کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’غریبوں کے پیٹ میں روٹی نہیں،ہاتھ میں کام نہیں،گھر میں آرام نہیں،کیا کریں غریب۔کیا کرے کم آمدنی والا شخص۔روزگارجارہے ہیں لیکن حکومت جیسے بے خبر سوئی پڑی ہے۔
ترجمان نے کانگریس کی قیادت والی حکومت میں غریبی مٹانے کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ 2004 میں گانگریس اقتدار میں آئی تو ملک میں غریبی کی شرح 38 فیصد تھی جو 2014 میں 16 فیصد کم ہوکر 21.9 فیصد رہ گئی تھی۔اس دوران ملک میں 14 کروڑ غریب عوام غریبی سطح سے اوپر اٹھ گئے اور 40کروڑ افراد متوسط طبقے کی فہرست میں آگئے۔غریبی کے خاتمے کے لیے کانگریس نے دس سال میں 16 پروگرام چلائے اور 12 ویں پنج سالہ منصوبے میں 15.5 لاکھ کروڑ روپے ان پروگراموں کو دیا۔
انہوں نے کہا کہ اکیلے منریگا پروگرام میں 100 دن کام کو یقینی  بناتے ہوئے 213 کروڑ انسانی دن بناکر غریبوں کے ہاتھ مضبوط کیے اور گاوں میں پیسہ پہنچا کر کھپت بڑھائی گئی۔اس دوران صنعتی نموکی شرح 8.5 فیصد تھی اور جی ڈی پی 7.5 فیصد کی شرح سے بڑھی۔عالمی معاشی بحران کے دور میں ہندوستان کی معیشت نہیں رکی۔فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت 300فیصد بڑھائی گئی اور لوگوں کی آمدن میں 300 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS