نئی دہلی (ایس این بی) :دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات میں امیدواروں کے انتخاب کے لیے سےاسی پارٹیوں میں مخالفت ہونے لگی ہے اور لوگ اپنے اپنے طورپر آوازیں بلند کرنے لگے ہےں۔بی جے پی کی جانب سے کور کمیٹی کی تشکیل کے ساتھ ہی پارٹی میں مخالفت کی آوازیں بھی تیزی سے اٹھنے لگی ہیں۔ اس میں کہا جا رہا ہے کہ یہ کمیٹی اپنے آپ میں صرف جانتی ہے کہ جن کو ٹکٹ دینا ہے، ان کا فیصلہ ہو چکا ہے جبکہ امیدوار بھی اپنی اپنی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ایماندار کارکنان کو ایک طرح سے گمراہ کیا جا رہا ہے جبکہ کریم ان لوگوں کے ہاتھ میں آ رہی ہے جو نیچے کچھ کیے بغیر اوپر والے لیڈروں کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔
اس دوران آئے روز ایک کے بعد ایک لیٹر بم سامنے آ رہے ہیں۔ اسی کڑی میں پارٹی کے ریاستی سطح کے بڑے لیڈروں کے خلاف سنگین اور قابل اعتراض باتیں کہی گئی ہیں۔ وہاں کہا گیا ہے کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ ناراض کارکنان کا کہنا ہے کہ ہم 5 سال سڑکوں پر مخالفین سے سیاسی طور پر لڑتے رہتے ہیں لیکن الیکشن آتے ہی وہ چہرے اپنی جگہ بنا لیتے ہیں جنہوں نے کچھ نہیں کیا۔ اس سلسلے میں ہر شعبہ سے سنگین شکایات آرہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ کئی اضلاع کے عہدیدار جو پیسے اور طاقت میں بھاری ہیں اور یہاں تک کہتے ہیں کہ ضلع ہیڈ کوارٹر ہو یا وہاں کے ایم پی کا فلیٹ، سبھی ان پر مہربان ہیں۔ اتنا ہی نہیں ریاست میں خدمت کی بات کرتے ہوئے وہ اپنے ٹکٹ کو کنفرم سمجھ رہے ہیں۔ دعویٰ کرنے والے دیگر امیدواروں کا کہنا ہے کہ جب ایم پی دھن کبیر نے دعویداروں پر ہاتھ ڈالا ہے تو ہم کیا کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی مساوات کو ایک طرف رکھتے ہوئے پارٹی نے چند لوگوں کو ٹکٹ دینے کا ذہن بنا لیا ہے۔
دوسری طرف عام آدمی پارٹی کے حالات بھی اچھے نہیں ہیں۔ پیاروں کے ٹکٹ کے حصول کے لیے بھی لڑائی ہوتی ہے۔ وہیں ٹکٹوں کو لے کر وزرا اور بڑے لیڈروں پر بھی انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ ایسی ہی صورت حال کانگرےس اور دےگر سےاسی پارٹےوں کی بھی ہے جہاں کھےنچا تانی اندرونی سطح پر جاری ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS