نہیں رہے سیکولر روشن خیال  دیوراج کے ہر دلعزیز الحاج محمد فاروق انجینئر، مولانا قاسم ندوی

0

بتیا(کوثر علی ) علاقہ دیوراج مغربی چمپارن کے ہر دلعزیز ،خوش مزاج ،سبکدوش الیکٹرکل انجینئر اور دارالعلوم بسوریا کے صدر الحاج محمد فاروق صاحب کا ۲۲مارچ ۲۰۲۲ کو دوران علاج دہلی میں ۷۵ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ۔ان کے انتقال کی خبر ملتے ہی علاقہ دیوراج میں غم اور سوگ کی لہر چھا گئی، مدارس میں ایصال ثواب کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔جب دہلی سے ان کی لاش آبائ گاؤں بسوریا میں پہنچی تو غم کا ایک دلسوز اور دلدوز منظر دیکھنے کو ملا۔مرحوم الحاج محمد فاروق صاحب علماء کے قدر داں، انتہائی خلیق مہمان نواز، خوش اخلاق خوش مزاج  خوش کردار خوش  گفتار اور خوش مزاج ہونے کے ساتھ ساتھ سیکولر روشن خیال روادار اور دردمند دل رکھنے والے انسان بھی تھے۔دینی و ملی تحریکوں میں نمایاں حصہ لینے والے فرد تھے۔دیوراج میں چلنے والے این آر سے تحریک میں باوجود ضعف کے برابر شریک رہے۔ان کے انتقال پر وقت کے عظیم دانشور مولانا محمد قاسم ندوی صاحب نے اپنے قلبی صدمہ کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا موت تو اللہ کا فیصلہ ہے اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا مرحوم ایک صاحب الرائے متحمل مزاج حوصلہ مند  باصلاحیت اور ملی کاموں کے لئے فکر مند انسان تھے۔ہم دونوں ملی اور دینی کاموں میں ایک دوسرے کے مشیر کار بھی تھے ۔ان کی کمی تا دم آخر محسوس کی جاتی رہے گی۔ ان کی نماز جنازہ کم و بیش دو ہزار افراد کی موجودگی میں بعد نماز عصر مولانا سہیل احمد ندوی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف  پٹنہ کی امامت میں ادا کی گئی۔ان کے پسماندگان میں تین صاحبزادے ،چار صاحبزادیاں اور اہلیہ بقید حیات ہیں۔نماز جنازہ میں دینی سیاسی سماجی رہنماؤں کی شرکت کافی تعداد میں رہی۔ وہی جمشید پور ٹاٹا سے محمد عشق اللہ صاحب نے اپنے تعزیتی کلمات میں کہا ہے کہ محمد فاروق صاحب کی شخصیت ایک بڑی شخصیت تھی۔ایسے لوگ بہت کم ہی ہوا کرتے ہیں ۔ان کی کمی کو ایک عرصہ تک یاد کیا جاتا رہے گا۔جمیل احمد انجینئر، ماسٹر محمد شفیع ماسٹر بقاء اللہ،اطیع اللہ، ظہیر احمد  ،مفتی غیاث الدین، جنید عالم، نوشاد عالم جاوید مکھیا، شمس الہدی، مولانا  وارث ریاضی مولانا شوکت امام  مولانا نعمان، حسن ،عشق اللہ، فیاض احمد  مولانا مشتاق احمد قاسمی مدرس مدرسہ ریاض العلوم ساٹھی، محمد عباس، شری شمبھو تیواری وغیرہ جیسے سیاسی سماجی علمی  لوگوں کی کافی تعداد میں شرکت رہی۔

DISCLAIMER: Views expressed in the above published articles/Views/Opinion/Story/News/Contents are the author's own, and not necessarily reflect the views of Roznama Rashtriya Sahara, its team and Editors. The Roznama Rashtriya Sahara team and Editors cannot be held responsible for errors or any consequences arising from the use of
information contained.
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS