جس مبینہ رپورٹ کی بنیاد پر اروند کجریوال کو گالیاں دی جارہی ہیں ایسی کوئی رپورٹ ہے ہی نہیں:سسودیا

0

نئی دہلی(ایس این بی ) :دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے جمعہ کو بی جے پی کے تمام بڑے لیڈروں کے ذریعہ ایک مبینہ فرضی رپورٹ کے سہارے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کو گالی دیے جانے پر آڑے ہاتھوں لیا ۔انہوں نے پریس کانفرنس کے توسط سے عوام کے سامنے بی جے پی کے جھوٹ اور جھگڑالو رویہ کو اجاگر کیا ۔اس موقع پر منیش سسودیا نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں اور مرکزی وزراء کے ذریعہ ایک مبینہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ دہلی میں اپریل مہینے میں کورونا کے پیک کے دوران آکسیجن کی کمی نہیں تھی اور سرکار آکسیجن کی چار گنا ڈیمانڈ کر رہی تھی ۔بی جے پی کے سبھی بڑے لیڈر ،مرکزی وزراء صبح سے سوشل میڈیا ،ٹویٹر پر گلا پھاڑ پھاڑ کے اروند کجریوال کو گالیاں دے رہے ہیں ۔انہوں نے اس مبینہ رپورٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے رپورٹ کا سچ سب کے سامنے رکھا اور بتایا کہ بی جے پی کے لیڈر جس رپورٹ کا حوالہ دے کر وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کو گالیاں دے رہے ہیں ،ویسی کوئی رپورٹ وجود میں ہی نہیں ہے ۔بی جے پی کے لیڈر صرف جھوٹ اور شک وشبہ پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی جس مبینہ رپورٹ کو سپریم کورٹ کی آکسیجن آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ بنا رہی ہے ۔اس آکسیجن آڈٹ کمیٹی کے اراکین کے مطابق ،نہ تو ایسی کوئی رپورٹ کو کمیٹی کے ذریعہ اپروو کیا گیا ہے اور نہ ہی جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے مرکزی سرکار اور بی جے پی کی اعلیٰ قیادت سے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ مرکز اور بی جے پی کے لیڈر جواب دیں اور بتائیں کہ جب آکسیجن آڈٹ کمیٹی کے ذریعہ کوئی رپورٹ جاری ہی نہیں کی گئی ،تو یہ رپورٹ کہاں سے اور کیسے وجود میں آئی ؟ انہوں نے بی جے پی کے لیڈروں کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ نیوز چینلوں پر چلانے کے بجائے ،بی جے پی کے لیڈر ٹھنڈے دماغ سے یہ سوچنے کا کام کریں کہ یہ فرضی رپورٹ کہاں سے آئی ہے۔جھوٹ اور مکاری کے عروج کو چھو چکے بی جے پی کے لیڈروں کو چیلنج دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر بتائیں کہ یہ مبینہ رپورٹ کہاں سے آئی ،جب آکسیجن آڈٹ کمیٹی نے کوئی رپورٹ جاری کی اور نہ ہی ایسی کسی رپورٹ پر دستخط کئے۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن کو لے کر معاملے سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اور التوا ہے۔اس بیچ بی جے پی کے ذریعہ اس پرسازش رچنا ٹھیک نہیں ہے۔منیش سسودیا نے کہا کہ سبھی کو پتہ تھا کہ اپریل میں کورونا کے پیک کے دوران دہلی میں آکسیجن کی بھاری کمی تھی ۔آکسیجن مینجمنٹ کی ذمہ داری مرکز سرکر پر تھی ،لیکن مرکز نے پورے ملک میں آکسیجن مینجمنٹ کا بٹوارہ کردیا تھا۔عوام ،ڈاکٹر ،اسپتال آکسیجن کی کمی کو لے کر چلا رہے تھے لیکن آج مرکزی سرکار اور بی جے پی کے لیڈر اپنی بد انتظامی کی ذمہ داری لینے کے بجائے بی جے پی ہیڈ کواٹر میں بیٹھ کر فرضی رپورٹ بنا رہے ہیں اور اسے آکسیجن آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ بتا رہے ہیں۔بی جے پی لیڈروں اور اعلیٰ قیادت کو اپنے اس مہا جھوٹ پر شرم آنی چاہئے۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں نے بی جے پی ہیڈ کواٹر میں بیٹھ کر جو فرضی رپورٹ بنائی ہے اور اسے آکسیجن آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ بتا کر وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کو گالیاں دے رہے ہیں ۔اصل میں بی جے پی کے لیڈران لوگوں کو گالیاں دے رہے ہیں جنہوں نے آکسیجن بحران میں مرکزکی بد انتظامی سے اپنوں کو کھویا ہے۔بی جے پی اپنے اس مبینہ رپورٹ کے ذریعہ ان سبھی مریضوں، اسپتالوں ،ڈاکٹروں کو جھوٹا ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے ،جو آکسیجن کی کمی کو لے کر کورٹ گئے تھے ۔منیش سسودیا نے کہا کہ بی جے پی لیڈر بے شرمی کی حد پر آچکے ہیں اور اپنی ذمہ داری سے بچنے کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں ۔نائب وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کو سنبھالنے کا کام کریں اور لیڈروں کو کام پر لگائیں ،کیونکہ بی جے پی کے لیڈروں کے جھوٹ نے ملک کا بنٹوارہ کردیا ہے۔آج بی جے پی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بجائے بھارتیہ جھگڑالو پارٹی بن چکی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS