جمہوریت اور آئین پر بی جے پی کے حملوں کے خلاف اتحادوقت کی ضرورت qغیربی جے پی پارٹی سربراہوں کو ممتا نے لکھا خط
کولکاتا (ایجنسیاں) :مغربی بنگال میں دوسرے مرحلے کی پولنگ سے قبل وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے
غیربی جے پی پارٹیوں کے سربراہوں کو خط لکھ کر جمہوریت بچانے کیلئے متحد ہونے کی اپیل کی ہے، جسے آج ترنمول کانگریس نے جاری کیا ہے۔ 3 صفحات پر مشتمل خط کانگریس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار ، ڈی ایم کے کے سربراہ یم کے اسٹالن ، سماج وادی پارٹی کے اکھلیش یادو ، راشٹریہ جنتا دل کے تیجسوی یادو ، شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے، دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال اور اُڈیشہ کے وزیراعلیٰ نوین پٹنائک سمیت دیگر لیڈروں کے نام لکھا گیا ہے ۔ممتا بنرجی نے لکھا
ہے کہ میرے اس خط کا مقصد ہندو ستان کی جمہوریت کاحق خطرات کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ذریعے قومی دارالحکومت دہلی (ترمیمی) بل کی منظوری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ’انتہائی سنگین‘ قدم ہے۔ اس قانون کے ساتھ ہی مرکز میں بی جے پی حکومت نے دہلی کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کے عملی طور پر تمام اختیارات چھین لئے ہیں اور انھیں مرکز کے نامزد امیدوار لیفٹیننٹ گورنر کے حوالے کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے غیرعلانیہ وائسرائے ، وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کیلئے پراکسی کی حیثیت سے کام کر یں گے۔مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے خط میں لکھا ہے کہ غیربی جے پی پارٹیوں کی حکومت والی ریاستوں میں مرکز کے گورنر کے دفتر کا غلط استعمال کرکے منتخب سرکاروں کیلئے مسائل پیدا کئے جارہے ہیں۔انہوں نے بدھ کو ایک ریلی میں کہا کہ ان کے پاس نندی گرام میں ان کی کارپر ہوئے حملے کی تصویریں اور ویڈیو ہیں۔ وہ الیکشن کے بعد اس ایشو کو اٹھائیں گی۔ وہ کارروائی سے اس لیے پرہیز کررہی ہیں، کیونکہ الیکشن جاری ہے اور انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔انہوں نے کہاکہ ’میری کار پر حملہ کرنے کی ان کی ہمت کیسے ہوئی۔ میں صرف اس لیے خاموش ہوں، کیونکہ الیکشن جاری ہے، ورنہ میں انہیں بتاتی کہ انہوں نے کتنی بڑی غلطی کی ہے۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے دوسرے مرحلے کی پولنگ سے قبل نندی گرام میں دفعہ 144نافذ کردی ہے۔نندی گرام میں ممتا بنرجی کے خلاف ان کے سابق ساتھی شوبھندو ادھیکاری انتخاب لڑرہے ہیں ۔انہوں نے دسمبر میں ہی ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔دوسری جانب مغربی بنگال میں دوسرے مرحلے میں 75لاکھ سے زائد ووٹرس 30اسمبلی حلقوں میں 191 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے ۔تاہم سب کی نگاہیں نندی گرام میں مرکوز رہیں گی، جہاں ممتا بنرجی کے خلاف ان کے ہی کابینہ کے سابق رفیق شوبھندو ادھیکاری اس مرتبہ بی جے پی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق تمام 10,620بوتھوں کو حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ ان حلقوں میں الیکشن کمیشن نے مرکزی فورسیز کی 651کمپنیوں کو تعینات کیا ہے۔ کمیشن کے افسران نے بتایا کہ اس کے علاوہ پولنگ کے دوران ریاستی پولیس کو اسٹرٹیجک مقامات پر بھی تعینات کیا جائے گا، جو صبح 7 بجے شروع ہوگا۔اس دوران الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال اسمبلی کے ساتویں اور آٹھویں مرحلے کی 71سیٹوں پر الیکشن کیلئے نوٹیفکیشن بدھ کے روز جاری کر دیا۔ ساتویں مرحلے میں ریاست کے 5 اضلاع کی 36سیٹوں پر الیکشن ہوگا۔ اس مرحلے میں مالدہ پارٹ1-، کولکاتا جنوب، مرشد آباد پارٹ1-، مغربی وردھمان اور جنوبی دیناج پور میں 26اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ وہیں آٹھویں مرحلے میں چار اضلاع کی 35سیٹوں پر الیکشن ہوگا۔ اس مرحلے میں مالدہ پارٹ2-کولکاتا نارتھ، مرشدآباد پارٹ ٹو اور ویر بھوم اضلاع میں 29اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے ۔
بی جے پی مخالف پارٹیاں متحد ہوں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS