نئی دہلی (ایجنسیاں) : مغربی بنگال الیکشن میں ریکارڈ جیت درج کرنے کے بعد اب وزیراعلیٰ ممتابنرجی دہلی کے دورے پر 26سے 30 جولائی کے درمیان آرہی ہیں۔ یوں تو ممتابنرجی اس دوران وزیراعظم نریندرمودی سے بھی ملاقات کرنے والی ہیں، لیکن ٹھیک اسی دن دیدی نے اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ ایک میٹنگ بھی طے کی ہے۔ اس میٹنگ کو لے کر ایک بار پھر قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں ۔ کہا جارہا ہے کہ ممتابنرجی 2024 کیلئے بی جے پی مخالف فرنٹ بنانے کیلئے سرگرم ہوگئی ہیں۔
ٹی ایم سی کے سینئر لیڈروں کے مطابق دہلی دورے پر ممتابنرجی بنگا بھون میں اپوزیشن پارٹیوں کے سینئر لیڈروں سے ملاقات کرسکتی ہیں، جس کیلئے انہوں نے دعوت نامہ بھی بھیجا ہے۔ میٹنگ فی الحال 26جولائی کو دوپہر 3 بجے رکھی گئی ہے۔ اس سے قبل اسی دن ممتابنرجی وزیراعظم نریندر مودی سے دوپہر میں ملاقات کریں گی۔ ممتابنرجی نے 21جولائی کی میٹنگ کے دوران این سی پی سربراہ شرد پوار اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم سے اپوزیشن لیڈروں کی ایک میٹنگ منعقد کرنے کیلئے کہا تھا۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک خبر کے مطابق اب ٹی ایم سی نے ہی اس میٹنگ کے انعقاد کرنے کی ذمہ داری لی ہے۔ خبر کے مطابق 21جولائی کی میٹنگ کے بعد ہی دہلی پہنچ چکے ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری اور ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی اور انتخابی پالیسی ساز پرشانت کشور اپوزیشن پارٹیوں کے اس مورچے میں نئی جان پھونکنے میں اہم رول ادا کررہے ہیں۔ پارٹی کے ایک لیڈر نے بتایا کہ اس میٹنگ کیلئے تمام تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ 21 جولائی کو اپنے خطاب میں ممتا بنرجی نے بھی یہ ذکر کیاتھا کہ اگر حالات ٹھیک رہے تو وہ جلد شردپوار اور کانگریس صدر سمیت تمام اپوزیشن کے سینئر لیڈروںکو بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ میں ریلی کیلئے بلائیں گی۔اس سے قبل 21جولائی کی ورچوئل میٹنگ میں پوار اور چدمبرم کے علاوہ این سی پی کی سپریا سولے، کانگریس کے دگ وجے سنگھ، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو اور جیابچن، ڈی ایم کے کے تروچی سیوا، ٹی آر ایس کے کیشوراؤ، آر جے ڈی کے منوج جھا، شیوسینا کی پرینکا چترویدی، شرومنی اکالی دل کے بلویندرسنگھ بھنڈل شامل ہوئے تھے۔ یہ امکان ہے کہ بنگا بھون میں ہونے والی اس میٹنگ میں تمام پارٹیوں کے لیڈران شامل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق ٹی ایم سی کے جنرل سکریٹری بنائے جانے کے بعد ابھیشیک بنرجی نے پارٹی میں یہ واضح کردیاتھا کہ اب اگلی لڑائی دہلی کیلئے لڑی جائے گی۔
اس درمیان تجزیہ کار کرشنا چترویدی نے کہاکہ ترنمول کانگریس مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ پرشانت کشور کے رشتوں کا فائدہ اٹھاکر انہیں میز پر لاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ 2019 میں اپوزیشن پارٹیوں کی سب سے بڑی کمی بی جے پی کی مہم کا مقابلہ کرنے کیلئے ایک مشترکہ پالیسی کا فقدان تھا۔ ترنمول کانگریس کی جانب سے پرشانت کشور جیسے انتخابی پالیسی سازوں کے ساتھ ممتابنرجی کیلئے ان سبھی کو ایک اسٹیج پر لانا آسان ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ بنگال انتخابات کو لے کر بی جے پی کی مرکزی قیادت کے ذریعہ مودی بنام ممتا کی لڑائی کی شکل میں پیش کرکے ملک گیر میڈیا کی تشہیر نے ترنمول کانگریس سربراہ کو خود کو ایک ایسی لیڈر کے طورپر قائم کرنے میں مدد کی ہے، جو 2014 سے چلے آرہے بی جے پی کی ’فتح رتھ‘کو روک سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ مودی سرکار کی مقبولیت اب تک کی سب سے نچلی سطح پر ہے اور اپوزیشن کو اس کا فائدہ اٹھانے کایہ بہتر موقع ہے۔
ممتابنرجی 2024 کیلئے بی جے پی مخالف فرنٹ بنانے کیلئے سرگرم
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS