ممبئی،(ایجنسیاں) : مالیگاو¿ں بم دھماکے کو 14 سال ہوچکے ہیں، لیکن ابھی تک اس معاملے میں کسی کوبھی قصوروار نہیںٹھہرایا جاسکا۔ یہی وجہ ہے کہ اس کیس میں متاثرین اور ملزمین دونوں گزشتہ 14 سالوں سے انصاف کاانتظار کررہے ہیں۔ یہ انتظار کب تک چلے گا اس کا جواب کسی کے پاس نہیں۔ حالانکہ گزشتہ14 سالوں میں اس کیس کی سماعت کے دوران 3 ایجنسیاں اور حتیٰ کہ 4 ججوں کو تبدیل کیا جاچکا ہے، اس کے باوجود اس کیس میں تقریباً 195 گواہوں کے بیانات قلمبند ہونا باقی ہیں۔ پولیس نے سمیر کلکرنی کو اس دھماکے کا ملزم بنایا ہے۔
واضح رہے کہ مالیگاو¿ں 2008 میں ہوئے بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 101 زخمی ہوئے تھے۔جانچ کے بعد اے ٹی ایس نے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور آرمی لیفٹیننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت سمیت 12 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ مالیگاو¿ں بم دھماکہ کے بعد ہی ملک میں بھگوا دہشت گردی کا الزام لگا تھا۔ معاملے کی جانچ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو سونپی گئی تھی۔ این آئی اے نے سادھوی پرگیہ ٹھاکر سمیت 6 کو کلین چٹ دے دی تھی، لیکن عدالت نے سادھوی کو بری کرنے سے انکار کر دیا اور ملزمہ بنائے رکھا۔ سادھوی اب بھوپال سے ایم پی بن چکی ہیں، لیکن مقدمہ چل رہا ہے۔ اس کیس کو جلد ختم کرنے کا بامبے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ دونوں کا حکم ہے،لیکن گواہوں کے نہ ملنے یانہیں پیش ہونے کی وجہ سے اکثر سماعت ملتوی کردی جاتی ہے۔
مالیگائوں دھماکہ: 14 سال، 3 جانچ ایجنسیاں ، 4 ججوں کا تبادلہ، فیصلہ نہیں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS