نئی دہلی( ایس این بی )
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے جمعہ کے روز پارٹی تنظیم میں ایک بڑاردوبدل کرتے ہوئے غلام نبی آزاد سمیت چار سینئر لیڈروں کو جنرل سکریٹری کی ذمہ داری سے فارغ کردیاہے اور پارٹی کی اعلی ترین پالیسی ساز باڈی کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی بھی تنظیم نو کی ہے۔طارق انور ، پی چدمبرم ،جتندرسنگھ اوررندیپ سنگھ سرجے والا سی ڈبلیو سی کے مستقل رکن بنائے گئے ہیں۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق آزاد ، موتی لال وورا ، امبیکا سونی اور ملک ارجن کھڑگے کو جنرل سکریٹری کے عہدے سے فارغ کردیا گیا ہے۔
غورطلب ہے کہ تنظیمی تبدیلی کے لئے سونیا گاندھی کو خط لکھنے والے 23 رہنماؤں میں سے ایک آزاد کو جنرل سکریٹری کے عہدے سے ہٹاکر سی ڈبلیو سی میں رکھا گیا ہے۔ خط تنازع کے پس منظر میں 24 اگست کو ہوئی سی ڈبلیو سی میٹنگ میں بنی عام رائے کے مطابق پارٹی نے6 رکنی خصوصی کمیٹی کی تشکیل دی ہے۔یہ کمیٹی پارٹی کی تنظیم اور اس سے متعلقہ معاملات میں سونیا گاندھی کاتعاون کرے گی۔ اس خصوصی کمیٹی میں اے کے انٹونی ، احمد پٹیل ، امبیکا سونی ، کے سی وینوگوپال ، مکل واسنک اور رندیپ سنگھ سرجے والا پر شامل ہیں ۔پارٹی نے طارق انوراورسرجے والا کو جنرل سکریٹری مقرر کیا ہے۔ سونیا گاندھی نے پارٹی امور میں اپنی مدد کے لئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں اے کے انٹونی ، احمد پٹیل اور امبیکا سونی شامل ہیں۔ریاستوںکے انچارج کی بات کریں تو مکل واسنک کو مدھیہ پردیش ، ہریش راوت کو پنجاب، اومان چانڈی کو آندھراپردیش،طارق انور کو کیرالہ اورلکشدیپ ،پرینکا گاندھی کو اترپردیش، رندیپ سنگھ سرجے والا کو کرناٹک، جتیندر سنگھ کوآسام، اجے ماکن کو راجستھان اورکے سی وینوگوپال کو تنظیم کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔