پولیس کی ڈکشنری سے اردو کو ختم کرے گی شیوراج حکومتٹ

0

وزیر بولے نہیں چلے گا مغل دور کے لفظ جانے کیسے لفظوں کا ہوتا ہے استعمال
نئی دہلی (ایجنسی): مدھیہ پردیش کی شیو راج حکومت نے ریاست کی پولیس کی ڈکشنری سے اردو لفظ ہٹانے کا فیصلہ لیا ہے، ریاست کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے کہا کہ ایسے الفاظ کا جو استعمال میں نہیں ہیں انہیں بدل دیا جائے گا۔ پولیس کے ذریعہ اردو فارسی کے بجائے آسان ہندی کا استعمال کیا جائے گا۔ دراصل پیر کو وزیر اعلی شیو راج کلیکٹر اور ایس پی کانفرنس میں تھے۔ اسی دوران ایک پولیس سپرنٹنڈنت نے گمشودا لفظ کے لئے دستیاب لفظ کا استعمال کیا۔ جس پر وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان نے ایسے مغل دور کا لفظ بتاتے ہوئے آسان لفظ کا استعمال کرنے کرنے کا مشورہ دیا۔ شیو راج چوہان نے کہا کہ پولیس کو شکایت درج کرنے، جانچ رپورٹ تیار کرنے اور دیگر کارروائی کے وقت آسان ہندی لفظوں کا استعمال کرنا چاہئے۔وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ کے مشورے کے بعد وزیر داخلہ نروتم مشرا نے بھی مدھیہ پردیش پولیس کی ڈکشنری سے اردو اور فارسی الفاظ کو ہٹانے کا حکم دیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دیگر ریاستوں کی طرح یہاں بھی ایسے الفاظ کو تبدیل کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا جو رائج نہیں ہیں اور پناہ گزین قسم کے ہیں۔ انگریزوں کے دور سے پولیس کے ذریعے اردو اور فارسی کے الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش حکومت کے اس حکم کے بعد پولیس ڈکشنری سے تقریباً 350 اردو اور

فارسی الفاظ غائب ہو جائیں گے۔ جس میں ایدم پتا – جس کا سراغ نہیں لگایا جاسکا، ترمیم – ترمیم، استغاثہ – درخواست، پاترسی – جرائم کی تفتیش سے پہلے کا عمل، مال مسروٹا – ڈکیتی میں لوٹا ہوا مال، آلا قتل – قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ، مدعا – شکایت کنندہ شامل ہیں۔ حالانکہ اس سے پہلے دہلی، راجستھان اور اتر پردیش میں بھی ایسے کئی الفاظ بدل چکے ہیں۔ جب 1861 میں پولیس ایکٹ نافذ ہوا تو انگریزوں نے سرکاری زبان میں ہندی، اردو اور فارسی کے مرکب پر مشتمل الفاظ شامل کر دیے۔ مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت کو پولس ڈکشنری سے اردو کے لفظ کو ہٹانے کے فیصلے پر کانگریس نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس کے ترجمان نریندر سلوجا نے کہا کہ بی جے پی کو ان الفاظ کا مطلب سمجھنے میں 18 سال لگے۔ اسے قتل، عصمت دری جیسے الفاظ کا مطلب سمجھنا تھا جس سے حالات بہتر ہوتے۔ این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق مدھیہ پردیش میں حالات مسلسل خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ صرف سیاست ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS