پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی پراوم بڑلا کا اظہار ناراضگی

0
Free Press Journal

نئی دہلی( ایجنسیاں) : پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں ہنگامہ آرائی روزانہ کامعمول بن گئی ہے۔ مانسون سیشن 19 جولائی سے جاری ہے ، لیکن ہنگامہ آرائی کی وجہ سے روزانہ کی کارروائی ملتوی ہورہی ہے۔ پیگاسس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تعطل ختم نہیں ہو رہا ہے اور اس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ جمعرات کو لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے مسلسل ہنگامہ آرائی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ پارلیمنٹ کیوں کام نہیں کر رہی؟اسپیکر نے کہا کہ عوام کہتے ہیں کہ جو ارکان پارلیمنٹ ہنگامہ آرائی کر رہے ہیں وہ ان کے کروڑوں روپے ضائع کیوں کر رہے ہیں۔ ملک کے عوام چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کو روایات اور قوانین کے مطابق چلنا چاہیے۔ جو ارکان پارلیمنٹ ایوان میں ہنگامہ برپا کر رہے ہیں ان کا رویہ مناسب نہیں ہے۔ویل میں آنا ، نعرے لگانا اور ہنگامہ برپا کرنا پارلیمانی روایات کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ معزز ہیں ، معزز کی طرح برتاؤ کریں۔ بہت سی پارٹیوں کے لیڈر کبھی ویل میں نہیں آتے ، آپ کو ان کے مطابق کام کرنا چاہیے۔آج وقفہ سوال میں کئی اہم موضوعات ہیں ، جن میں حکومت کی جوابدہی طے ہوتی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ سخت محنت کرکے سوالات لگاتے ہیں اور پھر سوالات نہیں پوچھتے۔اس سے قبل بدھ کے روز اسپیکر اوم برلا نے ہنگامہ برپا کرنے والے اراکین پارلیمنٹ سے کہا تھا کہ آپ کا طریقہ درست نہیں ہے۔ ایوان کے وقار کو برقرار رکھیں ، آپ کا طریقہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ آپ ایوان کے وقارکو مجروح کرنے کی کوشش نہ کریں۔ یہ درست نہیں ہے۔
دوسری جانبراجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے جمعرات کو ترنمول کانگریس کے اراکین پارلیمنٹ کے طرز عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر مہذب اورافسوس ناک بتایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جب ایوان کا اجلاس دن بھر کے لیے ملتوی کیا گیا تو معطل ارکان میں سے ایک نے ایوان میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اسی دوران ایک دروازے کے شیشے ٹوٹ گئے اور ایک خاتون سیکورٹی افسر بھی زخمی ہوئی۔ اس افسر نے شکایت درج کرائی ہے اور چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو اس پر غور کر رہے ہیں۔ تاہم اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر پر واقعہ کی غلط بیانی کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔
دراصل پارلیمنٹ سیکورٹی سروس (پی ایس ایس) کی ایک اہلکار کو بدھ کواس وقت معمولی چوٹیں آئیں جب ارپیتا گھوش ، جو ترنمول کانگریس کے معطل ارکان میں سے ایک ہیں ، نے مبینہ طور پر پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں داخل ہونے کے لیے اپنے موبائل فون سے اس کے دروازے پر ماراجس سے شیشہ کا دروازہ ٹوٹ گیا۔ایوان کے ڈپٹی چیئرمین نے ترنمول کانگریس کے 6 ارکان کو غیر اخلاقی رویے کی وجہ سے ایک دن کے لیے ایوان سے معطل کردیا گیا۔ دریں اثنا ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کو جواب دیتے ہوئے ترنمول کے رکن پارلیمنٹ سکھندو شیکھر رائے نے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کو اجلاس کے بقیہ حصے کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ انہوںنے سوال کیا کہ ہنگامہ آرائی میں کانچ کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ آج اس کی ذمہ داری ہم پرکیسے ؟ ..

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS