ہریانہ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے زمین کی نشاندہی:منوہرلال

0

نعیم خان
چنڈی گڑھ(ایس این بی) : وزیر اعلیٰ منوہر لال نے جمعرات کو یہاں ہریانہ کی 14ویں اسمبلی کے تین سال کے لیے نئی روایات اور اختراعی تجربات پر شائع ہونے والی کافی ٹیبل بک ہری سدن کا اجرا کیا۔ ہریانہ ودھان سبھا میں منعقدہ تقریب اجرا میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہریانہ ودھان سبھا کے اسپیکر نے جس طرح سے ان تین شاندار سالوں کے دوران ایوان کی کارروائی چلائی وہ قابل ستائش ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے زمین کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے درمیان توازن برقرار رکھنا بہت مشکل کام ہے۔ اس لیے جب کوئی قانون ساز اسمبلی کا اسپیکر بنتا ہے تو سب سے پہلے اسے اپنا مزاج بدلنا پڑتا ہے کہ اب اسے پارٹی سے بالاتر ہوکر کام کرنا ہوگا، جسے گیان چند گپتا نے خوب نبھایا ہے۔ اسمبلی کے اسپیکر نے قانون ساز اسمبلی کے ایوان کو باوقار اور آئینی انداز میں چلایا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کی قانون ساز اسمبلی کے مقابلے ہریانہ ودھان سبھا کا انعقاد انتہائی منظم طریقے سے کیا گیا ہے۔
منوہر لال نے کہا کہ گیان چند گپتا نے اسمبلی میں کئی انقلابی تبدیلیاں لائی ہیں۔ ایک نئی پہل کرتے ہوئے ہریانہ ودھان سبھا کو ای- ودھان سبھا بنا دیا گیا ہے۔ فی الحال پہلے سال میں ودھان سبھا کی کارروائی دونوں طریقوں سے چلائی جائے گی، لیکن آنے والے سالوں میں، ہریانہ ودھان سبھا مکمل طور پر پیپر لیس ہو جائے گی۔ پیپر لیس اسمبلی کا یہ اقدام اپنے آپ میں ایک بڑی تبدیلی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ودھان سبھا میں ممبران اسمبلی کے کھانے کے انتظامات میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ 100 روپے کی تھالی کا نیا انتظام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ایوان کی کارروائی کے وقت میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ اب ایوان کی کارروائی 11 بجے شروع ہوتی ہے اور شام کو قانون سازی کی کارروائی مکمل ہونے تک جاری رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ ودھان سبھا میں ایک اور نیا تجربہ شروع کرتے ہوئے ایم ایل اے کو قانون سازی کے کام کے لیے تربیت فراہم کی گئی۔ اس کے لیے لوک سبھا کے اسپیکر کو بھی خصوصی طور پر یہاں تربیت کے لیے بلایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ان 3 سالوں میں ایک اور نئی روایت شروع ہوئی۔ بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں 4 دن کی چھٹی رکھی گئی تھی تاکہ ممبران اسمبلی بجٹ کو صحیح طریقے سے پڑھ سکیں اور ان 4 دنوں کے دوران حکمراں اور اپوزیشن ایم ایل اے دونوں سے تجاویز بھی لی گئیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسپیکر نے ہریانہ ودھان سبھا کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے بھی کوششیں کی ہیں۔ عمارت کے لیے جگہ کی نشاندہی کی گئی ہے اور اس کے لیے رضامندی دی گئی ہے۔ ضروری طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد نئی عمارت جلد تعمیر کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سال کے بہترین ایم ایل اے کو منتخب کرنے کا انوکھا اقدام بھی ان تین سالوں کے دور میں کیا گیا۔اس موقع پر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر گیان چند گپتا نے کافی ٹیبل بک جاری کرنے پر وزیر اعلیٰ سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان تین سالوں میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن دونوں کے قانون سازوں نے ایوان کو خوش اسلوبی سے چلانے میں مدد کی ہے، اسمبلی کی بہتری کے لیے نئے نئے تجربات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی کے وقار اور فخر کو برقرار رکھنے کے لیے نت نئے تجربات کیے گئے۔ وقفہ سوالات کے دوران پوچھے جانے والے سوالات کا انتخاب قرعہ اندازی کے ذریعے کیا گیا تاکہ قانون سازوں کو پورا وقت دیا جا سکے۔ اسی طرح پنجاب قانون ساز اسمبلی کے قواعد میں تبدیلی کرتے ہوئے ہریانہ قانون ساز اسمبلی کے نئے قواعد بنائے گئے۔ اس کے علاوہ اسمبلی میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کی بھی نقاب کشائی کی گئی۔انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے سوالات اور بل بروقت حاصل کرنے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اب 5 دن پہلے کے سوالات اور بل ایوان میں پیش کیے جاتے ہیں تاکہ ان 5 دنوں کے دوران قانون ساز انہیں اچھی طرح پڑھ سکیں۔ یہی نہیں اسمبلی آفس میں نئے تجربات بھی کیے گئے اور بائیو میٹرک حاضری بھی شروع کردی گئی۔ اس کے علاوہ رائٹ ٹو سروس ایکٹ کے تحت فائلوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS