لکھیم پوری تشدد:پرینکا گرفتار، کانگریس کارکنان سڑکوں پر

0
image:barandbench.com

لکھیم پور کھیری/ لکھنؤ ( ایس این بی) : لکھیم پور کھیری تشدد کی جانچ کیلئے 6رکنی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ دیر شام سرکار نے جانچ ٹیم کا اعلان کیا۔ وہیں جوڈیشل کمیٹی بھی تشددکی جانچ کیلئے پوری تیاری کرچکی ہے۔دوسری طرف تشدد میں مارے گئے کسانوں کے کنبوں سے ملنے پہنچیں پرینکا گاندھی کو پولیس نے گرفتار رلیاہے۔انہیں سیتاپور واقع پی اے سی کے گیسٹ ہاؤس میں تقریباً 30گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد گرفتار کیا گیاہے۔ ان کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میںمختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیاہے۔ عدالت میں پیش کرنے سے قبل گیسٹ ہاؤس کو ہی جزوقتی جیل کے طور پر تبدیل کردیاگیا۔ پرینکا گاندھی کے علاوہ پارٹی کے سینئر لیڈر دپیندر ہڈا اور اترپردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجے کمار للو سمیت 11 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مسز واڈرا کی نگرانی کیلئے حکومت نے ایک ڈرون کیمرہ بھی لگایا ہے۔ پرینکا گاندھی کے ساتھ دپیندر ہڈا، اجے کمار للو، دھیرج گرجر، بی وی شری نواس اور دیپک سنگھ بھی پولیس کی حراست میں ہیں۔دوسری جانب کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری اور اترپردیش کی انچارج پرینکا گاندھی نے آج منگل کو اترپردیش کی یوگی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ہمیشہ تشدد اور استحصال کا سہارا لیتی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا کہ وہ ان کنبوں کے دکھ درد میں شریک ہونے کیلئے لکھیم پور کھیری کیوں نہیں جارہے ہیں، جن کے بیٹوں کو بے رحمی سے قتل کر دیا گیا ہے اور جہاں بذریعہ ہیلی کاپٹر 15 منٹ میں پہنچا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے کل پیر کو پرینکا گاندھی کو لکھیم پور کھیری جاتے وقت سیتاپور میں حراست میں لے لیا ہے اور وہ گزشتہ 30 گھنٹے سے پولیس کی حراست میں ہیں۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ وہ لکھیم پور کے معاملہ کو کیسے دیکھتی ہیں تو انہوں نے کہا کہ یوپی اور ملک میں جو ہو رہا ہے، میں اسے اس بڑی تصویر کے حصہ کے بطور دیکھتی ہوں، جہاں مخالفت، احتجاج، مظاہرہ اور آواز اٹھانے والوں کا مسلسل استحصال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں جو بھی مخالفت کی کوشش کرتا ہے، چاہے وہ طالب علم ہو یا ٹیچر، اسے پیٹا جاتا ہے، زد و کوب کیا جاتا ہے اور جیل بھیج دیا جاتا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جب حزب اختلاف کے لیڈروں کو کسی ایف آئی آر یا گرفتاری کے حکم کے بغیر متاثرہ کنبوں سے ملنے کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا جاسکتا ہے تو کسانوں کو کچلنے والوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اس سے واضح ہے کہ بہت بڑی گڑبڑی ہے اور میں متاثرہ کنبے سے ملنا چاہتی ہوں۔ انہوں نے لکھیم پور تشدد میں کسانوں کے ساتھ ہی بی جے پی کارکنوں کے ہلاکت کو بھی غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ نہیں ہونا چاہئے تھا۔ کسی پر بھی کسی طرح کا تشدد غلط ہے، سب کیلئے انصاف کے بارے میں سب کو بولنا چاہئے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS