لکھیم پور تشدد:متاثرہ کنبوں کو انصاف دلائیں گے،حق کیلئے لڑائی جاری رہے گی

0
image:indianexpress.com

لکھنؤ / نئی دہلی (ایس این بی) : لکھیم پورکھیری واقعہ کے سلسلے میں اترپردیش میں جاری سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان ، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اپنی بہن اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے ساتھ سیتا پور سے تشدد سے متاثرہ ضلع لکھیم پور کھیری پہنچے۔کسانوں کے ساتھ ہوئے ظلم کے زمینی حقائق کا پتہ لگانے کے ساتھ متاثرہ کسان خاندانوں کو تسلی دی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی آخری دم تک کسانوں کے حق کیلئے لڑتی رہے گی۔ انہوں نے متاثرہ کنبوں کو بھی انصاف دلانے کی یقین دہانی کرائی۔ پارٹی ذرائع نے بتایا کہ گاندھی

اور محترمہ واڈرا کے ساتھ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل ، پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی اور دپندر ہڈا بھی موجود رہے ۔ اس دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ دونوں رہنماؤں نے علیحدہ علیحدہ کسانوں کے خاندانوں سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ متاثرہ کنبے کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دی جائے گی۔ دکھ کی اس گھڑی میں کانگریس ان کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی ہر ممکن مدد کرے گی۔مسٹر گاندھی اور محترمہ واڈرا تشدد کا شکار ہونے والے مقتول صحافی رمن کشیپ کے لواحقین سے بھی ملیں گے ۔ امکان ہے کہ دونوں رہنما رات گئے تک لکھیم پور میں رہیں گے تاہم وہ آج لکھنؤ واپس آئیں گے ۔ اس سے قبل راہل گاندھی لکھنؤ سے براہ راست سیتاپور گیسٹ ہائوس پہنچے اور پرینکا گاندھی سے ملاقات کی۔ تقریباً نصف گھنٹہ قیام کے بعد دونوں لیڈر متاثرہ کسانوں سے ملنے کیلئے لکھیم پور روانہ ہو گئے۔ انتظامیہ نے راہل اور پرینکا کے قافلہ میں 17 گاڑیوں کو تکونیا جانے کی اجازت دی۔ اس سے قبل انتظامیہ نے گرفتاری کے 24 گھنٹے بعد کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کو رہا کردیا اور انہیں لکھیم پور جانے کی اجازت دے دی۔ واضح رہے کہ پرینکا گاندھی کو گزشتہ پیر کی صبح سیتاپور میں حراست میں لے لیا گیا تھا اور منگل کو انہیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔دوسری جانب کانگریس لیڈر سچن پائلٹ، پرمود کرشنن کو مرادآباد میں حراست میں لے لیا گیا ہے اور انہیں سرکٹ ہائوس میں رکھا گیا ہے۔ دونوں لیڈر سڑک کے راستے لکھیم پور جانے کی کوشش کر رہے تھے اور آج بدھ کی صبح دہلی کے راستے غازی پور بارڈر ہوتے ہوئے اترپردیش میں داخل ہوئے تھے۔
قصوروار گرفتار نہ ہوئے تو ملک گیر تحریک : ٹکیت
بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت نے انتباہ دیا ہے کہ اگر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی نے استعفیٰ نہیں دیا اور لکھیم پور کھیری تشدد کے سبھی قصورواروں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو وہ ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ حکومت ایک ہفتہ کے اندر کسانوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرے۔ اگر وہ اس میں ناکام رہی تو ملک گیر تحریک شروع کی جائے گی۔
متاثرہ اہل خانہ کو 50-50 لاکھ دیں گی پنجاب و چھتیس گڑھ حکومتیں
پنجاب اور چھتیس گڑھ کی حکومتوں نے لکھیم پور کھیری میں گزشتہ اتوار کو تشدد میں مارے گئے کسانوں اور صحافی کے اہل خانہ کو 50-50 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ لکھیم پور کھیری جانے کیلئے لکھنؤ پہنچے پنجاب اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ نے آج بدھ کو اخبار نویسوں کے درمیان یہ اعلان کیا۔چرنجیت سنگھ چنی نے اس موقع پر کہا کہ ملک بحران کی زد میں ہے۔ جو ملک کو اناج دینے والا ہے اس کو بھکاری بنایا جارہا ہے، کسانوں کو مارا گیا، صحافی کو مارا گیا۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ کسانوں کو مارا جائے گا تو ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جو کسان اور صحافی مارے گئے ہیں پنجاب حکومت کی جانب سے 50-50 لاکھ روپئے دئیے جائیں گے۔ ہم کسان کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے، ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔ دوسری جانب چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ لکھیم پور کھیری میں جو دلدوز واقعہ ہوا ہے، جس طرح کسانوں و صحافی کو روندا گیا اس پر پورے ملک میں سوگ کا ماحول ہے اور کسانوں میں اشتعال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورا ملک کسانوں کا ملک ہے، چھتیس گڑھ کو دھان کا کٹورا کہا جاتا ہے اس لئے اس دکھ کی گھڑی میں ہم سب کو کھڑا ہونا ہے۔ اسی لئے چھتیس گڑھ حکومت کی جانب سے ہر کسان کنبہ کو 50 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔
سبھی پارٹیوں کے 5-5 لیڈروں کو لکھیم پور جانے کی اجازت
اترپردیش کے ایڈیشنل ڈی جی پی امن و قانون پرشانت کمار نے کہا ہے کہ سبھی پارٹیوں کے پانچ پانچ لیڈروں کو گروپ میں لکھیم پور کھیری جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ لکھیم پور دورے پر جانے والے کسی بھی لیڈر کو کسی طرح کی سرگرمی کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ امن و قانون برقرار رکھیں۔
سنجے سنگھ کی متاثرہ اہل خانہ سے ملاقات
عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن پارلیمنٹ اور اتر پردیش کے انچارج سنجے سنگھ لکھیم پور کھیری ضلع پہنچے اور تشدد میں مارے گئے کسان نچھتر سنگھ کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ سنجے سنگھ کی قیادت میں اے اے پی کے قومی ترجمان ایم ایل اے راگھو چڈھا ، پنجاب کے رہنما ہرپال سنگھ چیما ، یوپی کے ریاستی صدر سبھاجیت سنگھ وغیرہ رہنماؤں کا ایک وفد لکھیم پور کھیری پہنچا اور مرنے والے کسان نچھتر سنگھ کے خاندان سے ملاقات کی۔ جب اے اے پی کے رہنماؤں نے متاثرہ خاندان کی بات پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال سے بات کرائی تو انہوں نے متاثرہ کنبے کی انصاف کی لڑائی میں ہر قدم پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی اور مرنے والے کسانوں سے اظہار تعزیت کیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS