مغربی بنگال :پرائیوٹ اسکولوں کے ذریعہ مکمل فیس وصولے جانے پر سخت ناراضگی

0

پرائیوٹ اسکولوں کے ذریعہ لاک ڈاؤن کی مدت میں بھی مکمل فیس وصولے جانے کے خلاف اسکول انتظامیہ کے خلاف گارجین کی ناراضگی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔آج جمعہ کو کئی نامی پرائیوٹ اسکولو ں کے باہر گارجین حضرات نے احتجاج کیا جس کی وجہ سے کئی جگہوں پر ٹریفک نظام درہم ہوگیا۔
درگا ہ روڈ پر احتجاج کی وجہ سے سیالدہ سے جنوبی کلکتہ جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرانا پڑا۔گارجین حضرت مہادیو برلا شیشو بہار اسکول انتظامیہ سے بات کرنا چاہتے تھے۔مگر پولس کی مداخلت کے بعد سے گارجین کو سڑک سے ہٹادیا گیا۔خیال رہے کہ حکومت بنگال نے لاک ڈاؤ ن کے آغاز میں ہی یہ ہدایت جاری کردی تھی کہ اس سال تعلیمی سیشن کیلئے کسی بھی قسم کے فیس کا اضافہ نہیں کیا ہے۔
درگا ہ رڈو پر احتجاج کررہے انامیکا رائے نے بتایا کہ ہم اسکول کے فیس کے خلاف نہیں ہے مگر ٹیوشن فیس، لائبریری فیس، اسپورٹس فیس اور ٹرانسپورٹ فیس کے وصولے جانے کے خلاف ہے۔اس وقت کلاسیں نہیں ہورہی ہیں۔تو پھر ہم ٹرانسپورٹ کا خرچ کیوں برداشت کریں، لائیبریری کی فیس کیوں دیں۔
خیال رہے کہ اس طرح کے احتجاج شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی دنوں سے ہورہے ہیں۔اب تک اس پورے معاملے میں حکومت اور ریاستی وزیر کی طرف سے کوئی ہدایت نہیں آئی ہے۔تاہم اس درمیان کچھ اسکولیں ایسے بھی ہیں جنہوں نے چند مہینے کیلئے 25فیصد کٹوتی کا اعلان کیا ہے۔
کلکتہ کے مشہور ادارہ یتیم خانہ اسلامیہ کے زیر اہتمام دو اسکول چلتے ہیں۔یتیم خانہ انتظامیہ نے بتایا کہ ہم اساتذہ کو تنخواہ دے رہے ہیں مگر ہم بچوں پر فیس جمع کرنے کیلئے دباؤ نہیں ڈال رہے ہیں۔کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے یہاں زیاددہ تر بچے مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور لاک ڈاؤن میں سب سے زیادہ اسی طبقے کو متاثر کیا ہے اس لئے جو فیس جمع کررہے ہیں ہم ان سے فیس لے رہے ہیں اور جو جمع نہیں کرپارہے ہیں ان سے ہم نہیں مانگ رہے ہیں۔
کلکتہ کے پارکس سرکس میں واقع قریش انسی ٹیوٹ کے انگلش میڈیم اسکول کے سیکریٹری نے کہا کہ ہمارے یہاں لوئیر مڈل کلاس یا پھر اس کے نیچے طبقے کے بچے پڑھتے ہیں اور ہم پہلے بہت ہی کم فیس لیتے تھے مگر لاک ڈاؤن کی مدت میں کسی پر بھی فیس جمع کرنے کا دباؤ نہیں بنایا ہے اور ہم نے گزشہ تین مہینے سے ہر ایک استاذ کو تنخواہ دے رہے ہیں۔
ایک دو مشہورانگلش میڈیم اسکولوں نے بھی چند مہینے کیلئے اپنے فیس میں کٹوتی کی ہے مگر زیاددہ تر اسکولوں نے گرچہ موجودہ تعلیمی سیشن میں فیس میں اضافہ نہیں کیا ہے مگر والدین پرمکمل فیس جمع کرنے کیلئے دباؤ بنارہے ہیں اور ٹرانسپورٹ کا بھی خرچ وصول رہے ہیں۔اس کی وجہ سے لوگوں میں ناراضگی ہے۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS