واشنگٹن (ایجنسیاں): امریکہ میں ایک ہندوستانی طالب علم کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ اغوا کاروں نے حیدرآباد میں مقیم اس کے والد سے تقریباً ایک لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر رقم نہ بھیجی گئی یا پولیس کو اطلاع دی گئی تو وہ طالب علم کا گردہ بیچ دیں گے۔ 25 سالہ عبدالمحمد اوہائیو کی کلیولینڈ یونیورسٹی میں ماسٹرس کی تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ وہ مئی 2023 میں امریکہ گیا تھا۔ اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے 7 مارچ سے عبدل سے بات نہیں کی۔
عبدالمحمد کے والد محمد سلیم کو گزشتہ ہفتہ ایک نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی تھی۔ فون کرنے والے نے بتایا کہ اس کے بیٹے کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ اغوا کی واردات کلیولینڈ میں منشیات فروشوں نے کی ہے۔ اس نے طالب علم کی رہائی کے لیے تقریباً ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کیا ہے۔
عبدالمحمد کے والد کے مطابق اغوا کاروں نے انہیں یہ نہیں بتایا کہ رقم کیسے بھیجی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اغوا کاروں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ آن لائن رقم چاہتے تھے یا نقد۔ اغوا کاروں کی فون کال کے بعد والد نے امریکہ میں مقیم اپنے رشتہ داروں کو فون کیا اور سارا واقعہ سنایا۔ رشتہ داروں نے پولیس میں شکایت درج کرائی۔ پولیس کے مطابق عبدل کو آخری بار سفید ٹی شرٹ، سرخ جیکٹ اور نیلی جینز پہنے دیکھا گیا تھا۔ اہل خانہ نے شکاگو میں ہندوستانی سفارت خانہ کو ایک خط بھی لکھا ہے، جس میں مدد طلب کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: کرناٹک میں بی جے پی کے کئی لیڈرران بغاوت پر اترے
گزشتہ کچھ مہینوں میں امریکہ میں ہندوستانیوں کی موت کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس سال کے پہلے 2 مہینوں کے اندر امریکہ میں 5 ہندوستانی طلبا اور 3 ہندنژاد افراد کی موت ہوگئی۔ وہائٹ ہاؤس نے بھی گزشتہ ماہ ہندوستانیوں کی ہلاکت پر ایک بیان جاری کیا تھا۔ وہائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا تھا کہ امریکہ میں نسل، جنس یا کسی اور بنیاد پر تشدد کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ صدر جو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ ان حملوں کو روکنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔