نئی دہلی: کیرالا کے تاریخی مندر سبری مالا میں عقیدت مندوں کی تعداد بڑھا کر پانچ ہزار کیے جانے کا معاملہ جمعرات کو سپریم کورٹ پہنچ گیا۔
کیرالا ہائی کورٹ کے 18 دسمبر کے اس فیصلے کو ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس میں سبری مالا مندر میں یومیہ درشن کرنے والے عقیدت مندوں کی تعداد بڑھا کر پانچ ہزار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ پہلے یہ تعداد عام دنوں میں دو ہزار اور ہفتے میں تین ہزار تھی۔
ریاستی حکومت نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ سبری مالا مندر میں عقیدت مندوں کی تعداد بڑھائے جانے سے پولیس اہلکاروں اور صحت اہلکاروں پر شدید دباؤ بڑھے گا۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ ریاست نے چیف سکریٹری کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے عام دنوں میں دو ہزار اور ہفتے میں تین ہزار افراد کو درشن کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
کیرالا حکومت کا کہنا ہے کہ گذشتہ 14 دسمبر کو ہوئی میٹنگ میں محکمہ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی ترمیم شدہ ہیلتھ ایڈوائزری پر دائر رپورٹ پر غور کیا گیا اور عقیدت مندوں کی تعداد بڑھا کر عام دنوں میں دو ہزار سعت ہفتے میں تین ہزار کی گئی۔
ریاستی حکومت نے یہ عرضی وکیل جی پرکاش کی جانب سے دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے کچھ فریق کی جانب سے عرضی گذاروں کا نمٹارہ کیا اور ان میں عقیدت مندوں کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے کسی بھی رپورٹ یا دستاویز پر مناسب ڈھنگ سے غور کیے بغیر یہ فیصلہ کیا۔ سبری مالا میں کووِڈ۔19 سے متاثر پولیس اہلکار، صحت افسران اور عقیدت مندوں کی تعداد پہلے سے ہی زیادہ ہے۔
سبری مالا میں عقیدت مندوں کی تعداد پانچ ہزار کیے جانے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS