پلازما اسٹاک کی تعداد کم جو پلازمارکھا ہے وہ سب  ختم ہوجائے گا:کیجری وال

0

نئی دہلی: دہلی میں کورونا وائرس کے معاملے تقریبا ایک لاکھ  پہنچنے اوراس کے انفیکشن سے تین ہزار سے زیادہ لوگوں کی اموات کے باوجود وزیراعلی اروند کیجری وال نے پیر کو  پھراس بات اعادہ کیا کہ اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
کیجری وال نے کہا ہے کہ انفیکشن کے معاملے ایک طرف بڑھ رہے ہیں تو دوسری طرف ٹھیک ہونے والوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ مجموعی طور سے 99 ہزار 444 مریضوں میں  71339 کورونا کے مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔انہوں نےویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میڈیا کوبتایا کہ گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں راجدھانی میں کورونا کی  صورت حال اورزیادہ بہترہوئی ہے۔ پلازما بینک شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے لوگوں  سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں آکر پلازمہ عطیہ کرنے کی بھی دوبارہ اپیل کی۔ کیجری وال نے کہا کہ 25,000 سرگرم  کورونا کے مریضوں میں سے 15,000 کا علاج گھر پرکیا جارہاہے۔ اموات کی شرح میں کمی آئی ہے۔ 
دہلی میں ملک کا پہلا کورونا پلازما بینک کھولا گیاہے۔ جانچ سے پتہ چلا ہے کہ پلازما تھیراپی کئی مریضوں کو ٹھیک کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔کیجری وال نے بتایا کہ  دہلی میں اب روزانہ 20,000 سے 24,000  کورونا جانچ کی جارہی ہے۔ جون مہینے کا ذکر کرتے ہوئے کیجری وال نے کہا ہے کہ کم جانچ ہونے پربھی ہر 100 میں  سے 35 کورونا پازیٹیو آتی تھی لیکن اب اس کی تعداد 100 میں سے 11 ہی  ہے۔ اسپتالوں میں تقریبا 5100 مریض بھرتی ہیں اورتقریبا 10000 بیڈ خالی ہیں۔اس وقت دہلی میں جانچ اوربیڈ کی کوئی پریشانی نہیں ہے اورایپ کے ذریعہ پتہ لگایا جاسکتا ہے کہ کہاں کتنے بیڈ خالی ہیں۔
پلازما عطیہ کرنے والوں کی تعداد کم دیکھتے ہوئے وزیراعلی نے کہا ہے کہ اگرپلازماعطیہ کرنے والوں کی تعداد نہیں بڑھی تو اسٹاک میں جو پلازمارکھا ہے وہ سب  ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میری ہاتھ جوڑکردرخواست ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ آگےآکر پلازماعطیہ کرنے کے لئےآگے آئیں۔‘‘پلازما عطیہ کرنے کے وقت کی تکلیفوں کی افواہوں پر وزیراعلی نے کہا کہ ’’گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے،نہ ہی عطیہ دینے والےکو کمزوری آئے گی اور نہ ہی کوئی درد ہوگا۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اپنے ساتھ  کسی کو لے کرجائیں گے توانفیکشن ہوجائےگا، اس معاملے میں واضح کردوں کہ آئی ایل بی ایس ایک غیرکورونااسپتال ہے۔‘‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS