بیلگام (کرناٹک) (ایجنسی): بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے شریمنت بالاصاحب پاٹل نے ایک نسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرناٹک میں کانگریس جے ڈی ایس حکومت گرانے کے لیے کانگریس چھوڑنے اور بی جے پی میں شعولیت اخیتار کرنے کے لئے پیسے کی پیشکش کی گئی تھی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پاٹل نے اتوار کو کہا ، ‘میں نے کوئی پیشکش قبول کیے بغیر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ مجھے پارٹی میں شرکت کے لیے پیسے کی پیشکش کی گئی۔ میں مطلوبہ رقم مانگ سکتا تھا لیکن میں نے رقم نہیں مانگی۔ میں نے ان سے میں نے کہا تھا کہ مجھے لوگوں کی خدمت کے لیے وزارتی عہدہ دے۔ ‘ انہوں نے کہا ، ‘میں نہیں جانتا کہ مجھے موجودہ حکومت میں وزیر کا عہدہ کیوں نہیں دیا گیا لیکن مجھ سے وعدہ کیا گیا ہے کہ مجھے اگلی توسیع میں وزیر کا عہدہ دیا جائے گا۔ میں نے کرناٹک کے سی ایم بسوراج بومائی کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاٹل کرناٹک کی کاگواڑ سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ طویل عرصے تک کانگریس میں رہے لیکن 2019 میں بی جے پی کے ساتھ وفاداری تبدیل کر دی۔
پاٹل ان 16 ارکان اسمبلی میں شامل تھے جنہوں نے کانگریس اور جنتا دل سیکولر کو چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ اس کی وجہ سے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کو اقتدار سے محروم ہونا پڑا۔ ریاست میں یدی یورپا کی قیادت والی حکومت بننے کے بعد پاٹل کو وزیر کا عہدہ دیا گیا تھا۔ لیکن انہیں (بالا صاحب پاٹل) یدی یورپا کے استعفیٰ کے بعد وزارتی عہدے سے محروم ہونا پڑا اور باسوراج بومائی وزیراعلیٰ بن گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ کرناٹک قانون ساز اسمبلی کا مانسون سیشن آج سے شروع ہو رہا ہے۔ کانگریس اور جے ڈی ایس ارکان اس مسئلہ کو ایوان میں اٹھا سکتے ہیں۔