کرناٹک کے بیلگام میں پولیس نے بدھ کی شب ایک کورونا مریض کی موت کے بعد بیلگام انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (بی آئی ایم ایس) اسپتال میں توڑ پھوڑ اور ایمبولینس کو آگ لگانے کے معاملے میں آٹھ افراد کو حراست میں لیا۔
پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ کچھ شرپسندوں نے اسپتال میں داخل ایک 55 سالہ شخص کی موت کے بعد کےاسپتال کے سامنے کھڑی ایک ایمبولینس میں آگ لگا دی اور اسپتال پر پتھراؤ ہوا اور کھڑکیاں توڑ دیں۔ اس شخص کو 19 جولائی کو سانس کی تکلیف کے بعد اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور گزشتہ روز ہی اس کی موت ہوگئی۔ شرپسند الزام عائد کررہے تھے کہ لاپرواہی کی وجہ سے مریض کی موت ہوگئی۔ اے پی ایم سی پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے اور جانچ شروع کردی ہے۔
اس دوران تشدد کے خلاف اور مزید سکیورٹی کے مطالبے کے سلسلے میں اسپتال کے عملے نے جمعرات کو احتجاجی مظاہراہ کیا۔ شہر کے پولیس کمشنر تیاگ راجن اور ڈپٹی کمشنر بیلگام ایم جی ہیرمٹھ نے بی آئی ایم ایس کا دورہ کیا اور مظاہرہ کررہے عملہ کو یقین دہانی کرائی کہ انہیں مکمل سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر 31 جولائی تک دفعہ 144 نافذ کر دی ہے ۔