کپل سبل کا نیا ٹوئیٹ،اصول کی لڑائی میں حمایت کا انتظام کرنا پڑتا ہے

0

نئی دہلی:کانگریس میں قیادت کے تنازعہ کے بعد پارٹی کے سینئرلیڈر کپل سبل سب سے زیادہ باخبر نظر آتے ہیں۔ وہ ہر دن کچھ ٹویٹ کر رہے ہیں۔ تاہم،ان کے ٹویٹ سے یہ واضح نہیں ہے کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کے بعد وہ کس آخر پر کھڑے ہیں۔ بدھ کے روز اپنے نئے ٹویٹ میں انہوں نے مخالفت اورحمایت کی بات کی ہے۔ انہوں نے لکھا،'جب اصولوں کے لئے جنگ کرتے ہو …زندگی میں،سیاست میں،عدالت میں،سوشل ورکرز کے بیچ یاسوشل میڈیا پلیٹ فارم پر …اپوزیشن(مخالفین )مل ہی جاتے ہیں … حمایت کا انتظام کرنا ہوپڑتا ہے…
اس سے قبل منگل کو کپل سبل نے اپنے ایک ٹویٹ میں اس عہدے اورملک کی اہمیت کے بارے میں بات کی تھی۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا،'یہ کسی پوسٹ کے بارے میں نہیں،یہ میرے ملک کے بارے میں ہے جو سب سے اہم ہے۔'
 کپل سبل بھی کانگریس میں قیادت میں تبدیلی کے بارے میں خط لکھنے والوں میں شامل ہیں۔ سونیا گاندھی نے خط کا تنازعہ کھڑے ہونے کے بعد استعفیٰ پیش کیا تھا،جس کے بعد سی ڈبلیو سی کا اجلاس بلایا گیا تھا۔ تاہم،اس اجلاس میں حتمی فیصلہ یہ ہوا کہ سونیا گاندھی اس وقت اپنے عہدے پر رہیں گی۔  اطلاعات کے مطابق راہل گاندھی نے ان رہنماؤں پرمبینہ طور پر بی جے پی کے ساتھ اتحاد کا الزام لگایا ہے،جس کے بارے میں سبل نے فوری طور پر ٹویٹ کیا۔
انہوں نے لکھا ، 'کہا جارہا ہے کہ ہم بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ راجستھان ہائی کورٹ کانگریس پارٹی کا ساتھ رکھنے میں کامیاب ہوگئی۔ منی پور میں،انہوں نے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے پارٹی کی حمایت کی۔ پچھلے 30 سالوں میں،بی جے پی کے حق میں کوئی بیان نہیں آیا ہے،اس کے باوجود یہ کہا جارہا ہے کہ ہم بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ تاہم،اس کے فورا بعد ہی،انہوں نے دوسرا ٹویٹ کیا اور کہا کہ انہوں نے راہل گاندھی سے ذاتی طور پر بات کی ہے اور راہول گاندھی نے بتایا ہے کہ انہوں نے میٹنگ میں ایسی کوئی بات نہیں کہی،جس کے بعد وہ اپنا ٹویٹ واپس لے رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS