ایک وینٹیلیٹر سے ہو سکتا ہے دو مریضوں کا علاج، نیا ماڈل تیار

0

نئی دہلی: نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ موجودہ وقت میں وینٹیلیٹر کی کمی کے چلتے ایک وقت میں دو مریضوں کو ایک وینٹیلیٹر سے مدد فراہم کی جاسکتی ہے۔

کنگ کالج لندن اور امپیریل کالج لندن کے محققین نے ایک نظریاتی ماڈل تیار کیا ہے کہ کس طرح دو مریضوں کے علاج کے لئے ایک وینٹیلیٹر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اگرچہ تقسیم شدہ وینٹیلیٹر فطری طور پر خطرناک ہوسکتے ہیں ، لیکن محققین کا کہنا ہے کہ ان کے ماڈل سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ معاملات کو کس طرح کم کیا جاسکتا ہے۔
ماڈل متغیر مزاحمت اور ون وے ویلوز کا استعمال کرتا ہے۔ ایک مریض کو پہنچا ہوا کا بہاؤ دوسرے سے آزادانہ طور پر ہیرا پھیر کیا جاسکتا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ نقطہ نظر کووڈ 19 کے مریضوں کے علاج کے لئے اور دیگر منظرناموں میں بھی کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔ نئی تحقیق رائل سوسائٹی اوپن سائنس میں شائع ہوئی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS