نئی دہلی (ایجنسی) :سی پی آئی لیڈر اور جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے راہل گاندھی سے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق گجرات کے ضلع بناس کنٹھا کی وڈگام اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے جگنیش میوانی بھی کانگریس قیادت سے رابطے میں ہیں۔ کانگریس نے شمالی گجرات کی اس نشست سے امیدوار نہ کھڑا کر گزشتہ اسمبلی انتخابات میں میوانی کی مدد کی تھی۔ ذرائع کے مطابق کنہیا سی پی آئی میں ٹھیک محسوس نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے منگل کو راہل گاندھی سے ملاقات کی اور بتایا جا رہا ہے کہ دونوں کے درمیان بات چیت ہوئی ہے۔ کنہیا کے اس اقدام کے بارے میں پوچھے جانے پر سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ میں نے اس حوالے سے صرف قیاس آرائیاں سنی ہیں۔
میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ وہ اس ماہ کے شروع میں ہماری پارٹی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں موجود تھے۔ انہوں نے بات کی اور بات چیت میں حصہ لیا۔ سی پی آئی کے جنرل سکریٹری، ڈی راجہ ۔
کنہیا کا اس پر ابھی کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ وہ بہار کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کے خواہشمند ہیں۔ کانگریس گزشتہ تین دہائیوں سے بہار کے سیاسی منظر نامے میں بھٹک رہی ہے۔ پچھلے سال کے اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس نے اتحادی آر جے ڈی اور سی پی آئی (ایم ایل) کے مقابلے میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کانگریس 70 میں سے صرف 19 نشستیں جیت سکی۔ آر جے ڈی نے 144 میں سے نصف سے زیادہ نشستیں جیتیں جب کہ سی پی آئی (ایم ایل) نے 19 میں سے 12 نشستیں جیتیں۔
کانگریس کے ذرائع نے کہا کہ پارٹی کو یقین ہے کہ کنہیا کمار اور جگنیش میوانی کی شمولیت سے کانگریس کو فائدہ ہوگا۔ یہ ایک اور بات ہے کہ کم از کم کچھ کانگریس لیڈروں کا خیال ہے کہ کنہیا کمار اپنے متنازعہ ماضی کو دیکھتے ہوئے پارٹی پر بوجھ بن سکتے ہیں۔ یہاں تک کہ سی پی آئی میں،انہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں پارٹی کے پٹنہ دفتر میں ہنگامہ آرائی کے لیے اس سال کے شروع میں ڈسپلنری ایکشن کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کنہیا کمار کو بولنے کی مہارت کے لیے جانا جاتا ہے۔ اگر وہ کانگریس میں شامل ہوتے ہے تو ان کو اتر پردیش کے پوروانچل علاقے میں انتخابی مہم کے لیے بھی استعمال کرسکتی ہے۔ ایس پی اور بی ایس پی نے واضح کیا ہے کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے کانگریس سے ہاتھ نہیں ملائیں گے۔ کانگریس پارٹی اپنے طور پر الیکشن لڑے گی۔