نئی دہلی: (یو این آئی) سپریم کورٹ کے جسٹس ایل ناگیشور راؤ نے جمعہ کو تہلکہ میگزین کے سابق ایڈیٹر ترون تیج پال کی طرف سے دائر عرضی پر سماعت سے خود کو الگ کر لیا۔ جسٹس راؤ نے کہا کہ وہ 2015 اور 2016 میں گوا حکومت کی جانب سے عدالت میں حاضر ہوئے تھے۔ اس وجہ سے انہوں نے خود کو اس معاملے کی سماعت سے علاحدہ کر لیا۔ عرضی گذار تیج پال نے اپنے خلاف جنسی زیادتی کے مقدمے میں انھیں نچلی عدالت کے رہا کرنے والے فیصلے کو چیلنج کرنے والی گوا حکومت کی عرضی پر ’بند کمرے‘میں شنوائی کی درخواست کی ہے۔ اپنی عرضی میں انہوں نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ ہائی کورٹ کوبند کمرے میں شنوائی کا حکم دے۔ صحافی تیج پال کی اس خصوصی رخصت کی عرضی پر جسٹس راؤ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے سماعت کے لیے فہرست بند تھی۔ اب سپریم کورٹ کی دوسری بنچ پیر کو اس عرضی پر سماعت کر سکتی ہے۔ تیج پال نے بامبے ہائی کورٹ کی جانب سے بند کمرے میں سماعت کی عرضی کو مسترد کیے جانے کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
تہلکہ میگزین کے سابق ایڈیٹر تیج پال کو گذشتہ سال 21 مئی کو گوا کی ایک ٹرائل کورٹ نے 2013 کے جنسی زیادتی اور دیگر فوجداری کے الزامات کے ایک مقدمے میں بری کر دیا تھا۔ ان کی ایک خاتون ساتھی نے جنسی زیادتی، عصمت دری کے ارادے سے جبراً رکھنے سمیت سنگین مجرمانہ الزامات عائد کیے تھے۔ استغاثہ نے نچلی عدالت کی طرف سے تیج پال کو بری کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا، جس کی شنوائی انہوں (تیج پال)نے بندے کمرے میں کرنے کی درخواست کی تھی لیکن ان کی عرضی 24 نومبر 2021 کو مسترد کر دی گئی تھی۔
جسٹس ناگیشور راؤ نے ترون تیج پال کی عرضی پر شنوائی سے خود کو الگ کیا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS