نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کو اپنی بیمار والدہ سے ملاقات کے لئے ہاتھرس واقعہ کی متاثرہ کے گاؤں جانے کے الزام میں گرفتار کئے گئے کیرلہ کے صحافی صدیق کپن کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے،جسٹس اے ایس بوپنا اورجسٹس وی رماسبرامنیم کی ڈویژن بنچ نے کچھ شرائط کے ساتھ کپن کو عبوری ضمانت کی اجازت دی۔عدالت نےاترپردیش پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ کپن کو اپنے ساتھ کیرلہ لےجائیں۔ اس دوران بنچ نے کپن کو ہدایت دی ہے کہ وہ سوشل میڈیا سے دوررہیں اور میڈیا کو کسی بھی طرح کا انٹرویو نہ دینے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ کپپن اور اس کی والدہ سے ملاقات کے دوران حاضر نہ ہوں۔ عدالت عظمی نے کہا ہے کہ کپن اپنے کنبے اور متعلقہ ڈاکٹروں کے علاوہ کسی سے نہیں ملاقات کریں گے۔
گزشتہ برس اتر پردیش پولیس نے ایک دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کے معاملے کے بعد اتر پردیش کے ہاتھرس آنے والے کپن کو گرفتار کرلیا تھا۔
کپن کو اپنی ماں سے ملنے کے لئے سپریم کورٹ سےعبوری ضمانت ملی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS