ہون بنام نان ویج پر جے این یو میں تشدد ، سوشل میڈیا پر ایک تصویرکو لے کر لیفٹ رائٹ آمنے سامنے

0

نئی دہلی:(یو این آئی) جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں رام نومی کی تقریبات کے دوران ہاسٹل میس میں مبینہ طور پر نان ویجیٹیرین کھانے کے سلسلے میں طلباء کے دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد پیر کو ایف آئی آر درج کی گئی۔ اس میں کم سے کم 15 طلباء زخمی ہوئے ہیں۔چونکہ یہ معاملہ پیچیدا ہوتا جارہا ہے۔وام طلباء تنظیم آج دوپہر دو بجے دہلی پولیس دفتر پر مظاہرہ کرنے والے ہیں۔ اس بیچ ایک تصویر کو لے کر شوسل میڈیا پر لیفٹ اور رائٹ تنظیموں


کے بیچ جم کر نوک جھونک ہورہی ہے۔اس بیچ شوسل میڈیا پر مارپیٹ میں زخمی ایک طالبہ کی تصویر کو لے کر لیفٹ اور رائٹ کے بیچ زبردست بحث چل رہی ہے ۔ اس تصویر کی حقیقت کیا ہے یہ ہم نہیں آپ کو بتا سکتے ہیں لیکن دونوں پارٹی اس کو لے کر ایک دوسرے پر حملہ کررہے ہیں۔دہلی پولیس نے بتایا کہ پیر کی صبح جے این یو ایس یو،ایس ایف آئی، ڈی ایس ایف اور آئسا کے طلباء کے ایک گروپ نے کاویری ہاسٹل میں تشدد کے واقعہ پر نامعلوم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے طلباء کے خلاف شکایت درج کرائی۔ شکایت کی بنیاد پر تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے بتایاکہ حقائق اور سائنسی شواہد اکٹھے کرنے اور ملزمان کی شناخت کے لیے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
اے بی وی پی کے طلبہ نے پولیس کو بھی اطلاع دی ہے کہ وہ بھی باضابطہ شکایت درج کرائیں گے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ شکایت موصول ہونے پر مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔ دائیں بازو کی اے بی وی پی اور بائیں بازو کی جماعتوں کے درمیان کل کے تصادم کے دوران جے این یو کے 12 سے زیادہ طلبہ زخمی ہوئے تھے۔ دریں اثنا، بائیں بازو کی جماعت کے طلباء نے دعویٰ کیا کہ اے بی وی پی کے طلباء نے جے این یو ہاسٹل میں رہنے والوں کو نان ویجی ٹیرین کھانا کھانے سے روکا۔ انہوں نے ہاسٹل میس کی حفاظت کرنے والے عملے کو بھی دھمکی دی، جب کہ اے بی وی پی کے طلبہ نے دعویٰ کیا کہ نان ویجیٹیرین کھانے سے کوئی مسئلہ نہیں ہواہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بائیں بازو کے حامیوں کو رام نومی کے جشن سے پریشانی تھی جس کی وجہ سے جھگڑا ہوا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS