رانچی (ایجنسیاں) : جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے الزام لگایا ہے کہ راج بھون میں انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ ایک پروگرام میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے سورین نے کہا کہ ہمیں اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے گزشتہ 4-5مہینوں سے راج بھون میں میرا گلا کاٹنے کے لیے آری بنائے جا رہی ہے، لیکن لوگوں کی آری نہیں بن پارہی ہے۔ ہیمنت سورین نے کہا کہ ان کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہو رہی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ جھارکھنڈ کی مٹی کے اس نوجوان کو آسانی سے نیچے نہیں لایا جا سکتا۔ واضح رہے کہ ہیمنت سورین کی وزیراعلی کی کرسی پر بحران کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ہیمنت سورین کو وزیراعلی کا عہدہ چھوڑنا پڑے گا۔ ایسی قیاس آرائیاں ہیں کہ الیکشن کمیشن آفس آف پرافٹ کیس میں ان کی اسمبلی رکنیت کومنسوخ کر سکتا ہے۔جھارکھنڈ اسمبلی کی 81 سیٹیں ہیں۔ جس میں حکمران اتحاد کے 49 ممبران ہیں۔ جے ایم ایم ریاست کی سب سے بڑی پارٹی ہے، اور اس کے 30 ممبران ہیں، کانگریس کے 18 اور آر جے ڈی کا ایک۔ ایوان میں بی جے پی کے 26 ممبران اسمبلی ہیں۔ سورین، جو 26 اگست بروز جمعہ ایک پروگرام میں شرکت کے لیے لاتہار پہنچے تھے، نے مرکز کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام آئینی ایجنسیوں کا استعمال جمہوری طور پر منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ایک ٹوئٹ میں ہیمنت سورین نے لکھاکہ یہ ایک قبائلی کا بیٹا ہے۔ ان کی چالوں سے ہمارا راستہ کبھی بند نہیں ہوا اور نہ ہی ہم ان لوگوں سے کبھی ڈرے ہیں۔ ہمارے آباؤ اجداد نے بہت پہلے ہمارے ذہن سے خوف نکال دیا ہے۔ ہم قبائلیوں کے ڈی این اے میں خوف اور ڈرانے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔جھارکھنڈ میں حکمراں اتحاد کا دعویٰ ہے کہ ریاستی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ جے ایم ایم نے یقین ظاہر کیا تھا کہ سورین 2024 تک پوری مدت کے لیے وزیر اعلیٰ رہیں گے۔
جھارکھنڈ میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان ہفتہ کو وزیر اعلیٰ ہاؤس میں عظیم اتحاد کے ممبران اسمبلی کی میٹنگ مکمل ہوئی۔ اس کے بعدممبران اسمبلی کو وزیراعلی ہاؤس سے2لگژری بسوں میں کہیں اور منتقل کیا گیا۔ بتایا جا تاہے کہ بسوں میں کانگریس اور جے ایم ایم کے ممبران اسمبلی سوار تھے۔ انہیں پولیس کی سیکورٹی کے ساتھ وزیراعلی کی معیت فراہم تھی ۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ ہاؤس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
میرا گلا کاٹنے کیلئے 5 ماہ سے آری بنائی جا رہی تھی: ہیمنت سورین
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS